• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرانسیسی پولیس نے احتجاجی مظاہرین کو خاموش کرادیا

پیرس : ڈیوڈ کیہانی

فرانسیسی پولیس نے ہفتہ کو ایک بار پھر طاقت کا مظاہرہ کیا جیسا کہ صدر کی جانب سے تحریک کو ختم کرنے کیلئے ٹیبل پر اربوں ڈالر ڈالنے کے دوسرے روز ایمانوئیل میکرون اور ان کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف زرد جیکٹوں والے کم تعداد میں پانچویں ہفتے احتجاج کیلئے حرکت میں آئے۔

پیرس میں 8 ہزار پولیس اور سپاہی تعینات تھے، اتنی ہی تعداد تھی جب گزشتہ ہفتے زرد جیکٹوں والوں کے ساتھ جنگ جاری تھی،اور مظاہرین کو دکانیں لوٹتے اور گاڑیاں جلاتے دیکھا گیا۔

حکومت نے کہا کہ ہفتہ کو فرانس بھر میں 69 ہزار سیکیورٹی اہلکار ڈیوٹی پر موجود تھے۔ گزشتہ ہفتے کے آخر میں 89 ہزار افسران نے ملک میں تقریبا دو ہزار کو گرفتار کیا۔

ہفتہ کے یخ بستہ دن کو پیرس میں مظاہرین کی تعداد گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں کم تھی،جب ملک بھر میں ایک لاکھ چھبیس ہزار افراد کے ساتھ داراللحکومت میں دس ہزار زرد جیکٹس والوں نے مظاہرہ کیا۔زیر دباؤ ایمانوئیل میکرون کیلئے عارضی سکون میں کیا ہوگا،فرانسیسی حکام نے کہا کہ فرانس بھر میں مظاہرین کی تعداد 66 ہزار تھی۔ پیرس میں وزارت داخلہ نے کہا کہ شام چھ بجے تک دارالحکومت میں 9 سو مظاہرین ابھی بھی ہیں جو دوپہر میں تقریبا 3 ہزار سے کم ہے۔

اگرچہ وہاں جھڑپوں اور گرفتاریاں ہوئی تھیں،چیپمیئن ایلسے پر مرکزی مظاہرین سے دور زیادہ تر دکانیں کرسمس سے قبل آخری ویک اینڈ کی خریداری کے لئے کھلی ہوئی تھیں۔

سڑکوں پر موجود پولیس نے کہا کہ اگرچہ پورے شہر میں زرد جیکٹوں والے موجود تھے،ان کی تعداد گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں کم تھی اور شام ہوتے ہیں تشدد کی شدت میں کمی آگئی تھی۔

پیر کی شام کو ایمانوئیل میکرون نے فرانسیسی ٹیلی ویذن کے ذریعے کم آمدنی والے کارکنوں کی اجرأت میں اضافہ اور پنشنروں کیلئے ٹیکس میں کٹوتی، ایندھن ٹیکس منجمند کرنے کے اقدامات کے ساتھ 10 ارب یورو شامل کرنے اور آئندہ سال فرانس کا بجٹ خسارہ 3 فیصد سے زائد بھیجیں گے، کا اعلان کرکے زرد جیکٹوں والوں کو مطمئن کرنے کی کوشش کی۔

فرانسیسی صدر نے کاروباری اداروں کو بھی مدد کیلئے کہا۔ فرانسیسی بینکوں نے پہلے ہی آئندہ سال ہاؤس ہولڈ فیس نہ بڑھانے پر اتفاق کیا ہے اور کمپنیوں سے مزید کی توقع ہے، دونوں براہ راتس صارفین کی مدد کرنے کے لئے اور بجٹ خسارے کو کم سے کم حد تک رکھنے کیلئے ہے۔

ایمانوئیل میکرون نے ہفتے کے آغاز میں کہا تھا کہ میرے خیال میں اس وقت ہمارے ملک کو امن کی ضرورت ہے،اسے اصولوں کی ضرورت ہے اور اسے معمول کے فرائض کی جانب واپس لوٹنے کی ضرورت ہے۔

جبکہ حکومت نے جمعرات کو ٹوئیٹ کیا کہ احتجاج کرنے کا حق ہے، ہمیں یہ جاننا ہوگا کہ اسے کس طرح استعمال کرنا ہے،جیسا کہ انہوں نے الزام لگایا کہ احتجاج کو چوری کرنے کے لئے ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کیلئے تشدد جو اب تک ہوا ہے۔

حزب اختلاف کے سیاست دانوں نے اس اسٹرزاس بورگ میں مہلک دہشتگردی کے حملے کے بعد امن کیلئے مطالبہ کا اضافہ کیا تھا۔

لیکن ان کیلئے جو احتجاج کیلئے باہر نکلے ایمانوئیل میکروں کی اس ہفتے کی کوششیں ناکافی تھیں اور اکثریت ابھی بھی ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کررہی ہے۔

چیمپیئن ایلسے پر 62 سالہ کرسچیئن نے کہا کہ انہوں نے ہمیں نہایت معمولی حصہ دیا ہے،حتیٰ کہ کرسچیئن نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ اس ہفتے ہجوم کی تعداد پہلے کے مقابلے میں کم ہے۔

گرین فیول ٹیکس میں اضافہ کے خلاف احتجاج شروع ہوا تاہم فوری ہی وسیع ہوگیا اور اکثر پرتشدد ہوگیا اور صدر کے خلاف تحریک بن گیا۔

کرسچیئن نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ یہ کچھ عرصے کیلئے پرسکون ہوا ہو، ابھی ٹھنڈ ہے، یہ تعطیلات ہیں، اسٹراسبرگ میں جو ہوا اور کچھ لوگ گزشتہ ہفتے ہونے والے تشدد اور گرفتاریوں سے خوفزدہ ہیں۔ لیکن یہ دوبارہ شروع ہوگا، غصہ ابھی دور نہیں ہوا ہے۔ مسلسل تین ہفتے مشرقی فرانس سے پیرس کا سفر کرنے والی نوجوان خاتون فلوریڈا نے ہسنتے ہوئے کہا کہ اس بار کم از کم ابھی تک میں آنسو گیس سے متاثر نہیں ہوئی اور کہا کہ وہ جتنا عرصہ یہ جاری رہے گا وہ آتی رہیں گی۔ 

تازہ ترین