• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ناکام مذاکرات کے بعد امریکی حکومت کئی روز کے لیے بند

واشنگٹن : دیمیتری سیوستو پاؤلو،کورٹنی ویور

ڈونلڈ ٹرمپ امریکا میکسیکو سرحدی دیوار کی تعمیر کیلئے 5 ارب ڈلار سمیت حکومت کو فنڈ کیلئے اخراجات کے بل کے مطالبے پر امریکی صدر کی کانگریس کے ساتھ تعطل کو حل کرنے میں ناکامی کے بعد امریکی حکومت جمعرات تک جزوی طور پر شٹ ڈاؤن رہے گی۔

سینیٹ میں ریپبلکن کے اکثریتی رہنما مچ مک کونیل نے کہا کہ چیمبر جمعرات تک تعطیل رہے گی،اس کا تقریبا یہی مطلب ہے کہ کانگریس کا بل پر ووٹ دینے کا کوئی امکان نہیں ہے،جس کی ہزاروں لاکھوں ملازمین کو کام پر واپس لانے کیلئے ضرورت ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے پام بیچ ریزورٹ پر اپنی چھٹیاں گزارنے کا منصوبہ منسوخ کردیا ہے، اور وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ان کی اہلیہ میلینیا اپنے شوہر کے ساتھ کرسمس منانے فلوریڈا سے واشنگٹن واپس آجائیں گی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتہ کی شام ٹوئیٹ کیا کہ شٹ ڈاؤن کی وجہ سے میں فلوریڈا نہیں جارہا، وائٹ ہاؤس میں ہی رکوں گا، ہیش ٹیگ ایم اے جی اے۔

مچ مک کونیل نے کہا کہ ڈیموکریٹس کے درمیان بات چیت جنہیں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ سمجھوتے کیلئے قدرے کم تشویش رکھتے ہیں، جاری ہے اور کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

دو ہفتے قبل ٹیلی ویذن پر نشر ہونے والے اوول آفس کے ایک غیر معمولی اجلاس میں ڈونلڈ ترمپ نے کہا کہ وسیع مسائل پر حکومت کو شٹ داؤن کرنے پر انہیں فخر ہوگا۔ تاہم امریکی صدر اور ریپبلکنز اب ڈیموکریٹس کو مورد الزام ٹھرانے کی کوشش کررہے ہیں ، جن پر انہوں نے الزام لگایا کہ سرحد پر سیکیورٹی کیلئے پیسہ خرچ کرنے کے خواہاں نہیں ہیں۔

اس ہفتے کے آغاز پر ڈونلڈ ٹرمپ نے اشارہ دیا کہ وہ حکومت کو کھلا رکھنے کیلئے دو طرفہ بلوں پر دستخط کریں گے جس پر کانگریس کے دونوں ایوانوں کی جانب سے اتفاق کیا گیا تھا۔ لیکن کنزریوٹوز ٹی وی اور ریڈیو مبصرین کی جانب سے شیدی ترین تنقید سامنے آنے کے بعد اپنا راستہ بالکل بدل دیا۔

ان کا راستہ بدلنے کا ارادہ شام سے امریکی فوجی دستے ہٹانے کیلئے ان کے اچانک اقدام،ایسا فیصلہ جس پر جم میٹس وزیر دفاع کے عہدے سے مستعفی ہوگئے، کیلئے ریپلکنز کی جانب سے شدید تنقید کے دوران آیا۔ داعش سے نمٹنے کیلئے ریاستی ادارے کے ذمہ دار اعلیٰ بریٹ میک گرک نے بھی شام سے امریکی فوجی انخلا پر احتجاجا استعفیٰ دے دیا۔

ہفتے کی سہہ پہر کال پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انتظامیہ کے حکام نے کہا کہ صدر ثابت قدم ہیں کہ حکومت کو فنڈ دینے کے کسی بھی معاہدے میں میکسیکو کے ساتھ امریکی سرحد پر دیوار کی تعمیر کیلئے 5 ارب ڈالر کی فراہمی شامل ہونا ضروری ہے۔

بعد ازاں پفتہ کو امریکی صدر نے شٹ ڈاؤن کو شام کے فیصلے کے ساتھ منسلک کردیا۔انہوں نے ٹوئیٹ کیا کہ لامتناہی اور مہنگی غیر ملکی جنگوں سے باہر نکلنے کی بنیاد پر،اور مضبوط سرحدیں جو ہمارے ملک کو محفوظ رکھیں گی،کی بنیاد پر میں نے انتخابات جیتے، جنہیں اب تک کے بڑے انتخابات میں سے ایک کہا گیا۔ہم نے دیگر ممالک کی سرحدوں کیلئے جنگ کی، لیکن ہم اپنے ملک کی سرحد کیلئے لڑے۔

جمعہ کی نصف شب کو ملکی سلامتی کے محکمہ، وزارت داخلہ اور محکمہ انصاف سمیت نو وفاقی ایجنسیاں بند ہوگئیں، وزارت داخلہ کے تحت چلنے والے نیشنل پارکس اور میوزیم بھی بند ہوگئے۔

رواں سال یہ امریکی حکومت کو تیسرا شٹ ڈاؤن ہے، جو چار عشروں کا ریکارڈ ہے۔ شٹ ڈاؤن کے عرصے میں تقریبا 4 لاکھ 20 ہزار وفاقی ملازمین بلامعاوضہ خدمات انجام دیں گے، جبکہ 3لاکھ 80 ہزار وفاقی ملازمین کو اجرت کے بغیر چھٹیوں پر بھیج دیا گیا ہے۔

کانگریسی رہنما نے ابتدائی طور پر شٹ داؤن سے بچنے کی کوشش کی تھی، لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے اچانک اعلان کردیا کہ وہ حکومت کے فنڈز کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کیلئے ریپبلکنز کی زیر سرپرست سینیٹ کے بل کی حمایت نہیں کریں گے۔

جمعہ کی شب مچ مک کونیل اور ان کے ڈیموکریٹی ہم منصب چک شومر نے اعلان کیا کہ وہ وائٹ ہاؤس کے ساتھ نئے معاہدے کیلئے دوبارہ مذاکرات کی کوشش کریں گے۔تاہم انہوں نے دونوں طرفین کی اپنی پوزیشنز میں طنز کے ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹس کے مابین کیا سمجھوتہ ہوسکتا ہے کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

ڈیموکریٹس ہٹ دھرمی پر ہیں کہ وہ سینیٹ کے ذریعے اخراجات کے بل کی منظوری نہیں دیں گے، جس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے دیوار کی تعمیر کیلئے اربوں ڈالرز کی درخواست کی ہے۔ دریں اثنا ڈونلڈ ترمپ نے خبردار کیا کہ وہ معاہدے پر طویل عرصہ کیلئے مزاحمت کرنے کے لئے تیار تھے جب تک کہ ڈیموکریٹس ان کی سرحدی دیوار کیلئے فنڈ منظور کرنے کیلئے تیار نہیں ہوجاتے۔

اگرچہ حکومت کے شٹ داؤن کے معیشت پر معمولی اثرات مرتب ہوں گے،تاہم اس نے امریکی معیشت کے حوالے سے اس وقت بڑھتے ہوئے خوف کیلئے واشنگٹن کے بے سمت ہونے کے احساس میں حصہ لیا ہے۔

وائٹ ہاؤس اور سینیٹ کے درمیان کشمکش کا نتیجہ 2011 سے اب تک بنچ مارک ایس اینڈ پی 500 کے مجموعی طور پر 7.1 فیصد کمی کے ساتھ وال اسٹریٹ کے بدترین ہفتے کی صورت میں آیا،طویل عرصے سے سست مارکیٹ کا اختتام میں ٹیکنالوجی سے بھرپور ناسڈک 8.4 فیصد کا نقصان ہوا، حالیہ ترین بلندی سے 20 فیصد کمی کے طور پر وضاحت کرتا ہے۔

معیشت کا انتظام سنبھالنے میں ڈونلڈ ٹرمپ نے وال اسٹریٹ کی اپنی کامیابی کے بیرو میٹر کے طور نشاندہی کی، اور سال کے آخر میں اس مندی نے کہانی کو کمزور کردیا کہ اس ہفتے ایک سال قبل وسیع ٹیکس کٹوتی بل پر دستخط کرنے کے بعد سے وہ سنا رہے ہیں۔

آئندہ ہفتے تیزی سے ترقی میں رکاوٹ، مالیاتی بحران کی بلندی کے بعد سے 2018 دوسرا سال ہوگا وال اسٹریٹ کامیابی سے محروم ہوا۔

اس ہفتے شور فیڈرل ریزرو کی جانب سے بدھ کو شرح سود کے اضافے اور نئے سال سے پالیسی کو بتدریج سخت کرنے کو جاری رکھنے کے فیصلہ کی وجہ سے پیدا ہوا۔ بلومبرگ اور رائٹرز نے ہفتہ کو خبر دی کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جے پاؤل کو عہدے سے ہٹا دیا اور انہیں برطرف کرنے کی کوشش کے امکانات کو بڑھایا۔

امریکی وزیر خزانہ اسٹیون منچن نے ہفتہ کو ایک ٹوئیٹ میں اس دعویٰ کی تردید کی کہ میں نے صدر کے ساتھ بات کی ہے ایٹ دی ریٹ حقیقی ڈونلڈ ٹرمپ اور انہوں نے کہا کہ میں فیڈرل ریزرو کی پالیسی کے ساتھ مکمل عدم اتفاق کرتا ہوں۔ میرے خیال میں شرح سود میں اضافہ اور فیڈر ریزرو کے قلمدان کی تخفیف قطعی بھاینک چیز ہوگی بالخصوص اس موقع پر جب میرے بڑے تجارتی مذاکرات جو اس وقت جاری ہیں، تاہم میں نے چیئرمین جے پاؤل کو برطرف کرنے کی تجویز کبھی نہیں دی تھی نہ ہی مجھے یقین ہے کہ میرے پاس ایسا کرنے کا حق ہے۔ نیویارک فیڈرل ریزرو کے صدر جان ولیمز نے جمعہ کو سرمایہ کاروں کو پرسکون کرنے کی کوشش کی،سی این بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سینٹرل بینک آئندہ سال میں اپنی مکمل طور پر کھلی آنکھوں کے ساتھ داخل ہوگا اور اس کے کتنہ نظر کا دوبارہ جائزہ لینے کے لئے تیار ہے اگر معیشت کی کارکردگی خراب ہوجائے گی۔ تاہم شام کی ٹریڈنگ میں ایکویٹی مارکیٹس کے تیزی سے نیچے جانے کے ساتھ اس کے بعد سکون ناپائیدار ثابت ہوا جیسا کہ وال اسٹریٹ عظیم نفسیاتی دباؤ کے بعد سے بدترین دسمبر کی جانب جارہا ہے۔

دنیا بھرمیں اور تمام درجہ بندی کے اثاثوں کو اونے پونے داموں فروخت کیا گیا۔، بین الاقوامی بنچ مارک کا اکتوبر کی بلندی کے بعد سے دن کا اختتام تقریبا 40 فیصد نیچے کے ساتھ برینٹ کرڈ نئے 15 سال کی کمی کیلئے عارضی طور پر فی بیرل 53 ڈالر نیچے چلا گیا۔2008 سے یورپی اسٹوکس 600 اپنے بدترین سال کیلئے گزر رہا ہے، جبکہ مرکزی چین پر ویسع بنیاد پر حصص کا انڈیکس سی ایس آئی جمعہ کو 1.2 فیصد کم پر بند ہوا۔ 

تازہ ترین