• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین کا ٹیکس میں مزید کٹوتی اور بنیادی ڈھانچے کی مالی امداد کا وعدہ

شنگھائی : گبریل وائلاؤ 

بیجنگ: ٹام مچیل

چین کے اعلیٰ سطح کے اقتصادی پالیسی سازوں نے جمعہ کوکلیدی سالانہ منصوبہ بندی کے اجلاس کے اختتام پر بنیادی ڈھانچے کیلئے فنڈنگ میں اضافہ اور ٹیکسوں کی مزید کٹوٹی کا وعدہ کیا،جیسا کہ چین کی ترقی پر نیچے جانے کیلئے امریکی ٹیرف اور کمزور گھریلو کھپت نے اضافہ کیا۔

چین نے حالیہ مہینوں میں ٹیکس کی کمی کو پہلے ہی سے نافذ کردیا ہے اور اس ہفتے ہانگجو اور شنگھائی میں سب وے اور ہلکی ریل کے منصوبوں میں 50 ارب ڈالر سمیت بنیادی ڈھانچوں کے منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔

تاہم سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا کے مطابق جمعہ کو سہہ روزہ سینٹرل اکنامک ورک کانفرنس کے اختتام پر بیان میں وسیع پیمانے پر ٹیکس کی کٹوتی اور انفراسٹرکچر کو فنڈ دینے کیلئے بانڈ کی فروخت میں بڑے پیمانے پر اضافہ کا عہد کیا۔ پالیسی سازوں نے سرکاری محتاط مالیاتی پالیسی کے نکتہ نظر کو بنا کسی ترمین کے چھوڑ دیا لیکن مناسب نرمی کیلئے کہہ کر حقیقی آسانی کا عندیہ دیا۔

ہانگ کانگ میں یو بی ایس میں چیف چائنا اکنامسٹ تاؤ وانگ نے کہا کہ بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ پالیسی ساز چین کی معیشت کو درپیش نیچے کی جانب بڑے دباؤ اور بڑھتا ہوئے چیلنجنگ بیرونی ماحول کا سامنا دیکھ رہے ہیں ۔ ردعمل کے طور پر ورک کانفرنس نے زیادہ سے زیادہ مخصوص آسانی کے اشارے بھیجے اور کہا کہ وہ اصلاحات پر سخت زور دینے اور نجی شعبے کی حمایت کرنا چاہتے ہیں۔

گھریلو رجسٹریشن کا نظام، جو مزدور کی نقل و حرکت کو محدود کرتا ہے، کو تبدیل کرنے سمیت طویل عرصے سے منتظر اصلاحات پر عہد ، اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے مارکیٹ میں داخلے کی رکاوٹوں میں کمی کے لئے تجاویز ، اگرچہ قیادت پہلے ہی دونوں کا عزم کرچکی ہے۔

ورک کانفرنس آئندہ سال کیلئے مالیاتی اور اقتصادی مقاصد کا تعین کرنے کیلئے ہر سال دسمبر میں منعقد کی جاتی ہے۔ یہ رواں ماہ بڑی جماعت اور حکومت کے اجلاسوں کے سلسلے میں سے ایک ہے، متعدد مبصرین کو امید تھی کہ چین کے صدر شی جنگ پنگ جرأت مندانہ اقتصادی پالیسی اور مالیاتی اصلاحات کے نئے دور کا اشارہ ہوگی۔

تاہم اس ہفتے کے آغاز میں ان اجلاسوں،اصلاحات اور آزادی جس نے چین کی چار دہائیوں کی اقتصادی ترقی کو توانائی بخشی،کی 40 ویں سالگرہ کے موقع پر اجتماع کی تقریب، کی ابتدا میں ایک خطاب میں شی جنگ پنگ نے بے باک اور قدامت پرستانہ لہجہ اختیار کیا۔ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے مکمل اجلاس ، جو پہلے سے ہی گزشتہ سیاسی کلینڈروں کے مطابق منعقد ہونا چاہئے، آنے والے دنوںمیں بھی منعقد ہوسکتا ہے۔ تاخیر نے افواہوں کو ہوا دی کہ چین کو بڑھتے ہوئے چیلنجز کا جواب دینے کے بارے میں اتفاق رائے کی کمی پائی جاتی ہے۔

پارٹی کاروباری جذبات کو سہارا دینے کی جدوجہد کررہی ہے، بالخصوص نجی شعبے میں، جیسا کہ اقتصادی ترقی کی رفتار سست اور چین کے ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی جنگ ساتویں ماہ میں داخل ہوچکی ہے۔

شدید تناؤ کی علامت میں کابینہ کی اعلیٰ سطح کی پالیسی باڈی نے جمعہ کی دوپہر جامع بیان جاری کیا اقتصادی لایسی سازوں کے جدید اعلان میں ابتدائی مارکیٹ کی افواہوں سے انکار کیا کہ ان کی ورک کانفرنس نئی ٹیکس کٹوتیوں کا اعلان نہیں کرے گی۔ چین کے بین مارک سی ایس آئی 300 انڈیکس کو اس سال 25 فیصد کا نقصان ہوا۔

گزشتہ ہفتے پیپلز بینک آف چائنا کے گورنر یائی گانگ نے کہا کہ حکام قرض کنٹرول مہم کی رفتار سست کریں گے، جس نے موجودہ کوششوں میں کمی میں حصہ لیا۔

تاہم یائی گانگ آسانی کیلئے گنجائش خطرے کی حامل مالی مشق میں قابو کیلئے جاری مہم اور پیپلز بینک آف چائنا اور فیڈرل ریزرو کے بینچ مارک شرح سود کے درمیان فرق کی کمی سے محدود ہے ، جو رینمبی پر قدر میں کمی کے دباؤ میں شدت پیدا کرسکتا ہے اور سرمائے کے بیرون ملک بہاؤ کو متحرک کرسکتا ہے۔ پیپلز بینک آف چائنا نے جمعرات کو سات دن کے ریورس ریپو کی شرح کو 2.55 پر رکھا، فیڈرل کے اس کے بینچ مارک ریٹ میں حالیہ 25 بنیادی پوائنٹس اضافے پر ردعمل نہ دینے کا انتخاب کیا۔ پیپلز بینک آف چائنا نے اس کے بجائے مزید ہدف بخش آسان اقدامات پر توجہ مرکوز رکھی ہے۔ بدھ کو چین کے سینٹرل بینک نے اعلان کیا کہ یہ ہدف بخش وسط مدتی قرضے کی سہولت بنائے گا جس میں نجی شعبے کے کاروباری اداروں کی مدد کیلئے بینک خاص طور پر بروئے کار لاسکتے ہیں۔ بینک 3.15 فیصد پر ٹی ایم ایل ایف سے قرض لے سکتے ہیں،اس کے مقابلے میں پیپلز بینک آف چائنا کے کیلدی درمیانے درجے کے قرض پر .3.3 فیصد چارج کیا جاتا ہے۔ 

تازہ ترین