راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر) راولپنڈی ضلع میں گزشتہ برس کے دوران جرائم میں اضافہ ہوا،قتل ،اقدام قتل،اغواء،ڈکیتی ،چوری ،راہزنی کی وارداتوں میں واضح بڑہوتری ہوئی۔جبکہ مہلک حادثات میں 2017 کی نسبت گزشتہ سال کمی واقع ہوئی۔ اعدادوشمارکے مطابق 2018 یکم جنوری سے 31 دسمبر کے دوران ضلع بھرمیں مجموعی طورپر 277 افرادکوموت کے گھاٹ اتاردیاگیاان میں 24افراد ڈکیتیوں کے دوران قتل کئے گئے۔جبکہ 2017میں مجموعی طورپر249افرادقتل ہوئے تھے ان میں سے ڈکیتی کے دوران 7 افرادقتل کئے گئے تھے ۔2018 میں سب سے زیادہ ایف آئی آرزتھانہ صادق آبادمیں 1174درج کی گئیں ،جبکہ دوسرے نمبرپرتھانہ نیوٹاؤن رہاجس میں گزشتہ سال کل 1062مقدمات درج ہوئے جبکہ تھانہ ائرپورٹ میں 1005اورسب سے کم تھانہ چونترہ میں 320ایف آئی آرزکااندراج کیاگیا۔سال گزشتہ کے دوران اقدام قتل کے446 جبکہ 2017میں اسی نوعیت کے353 مقدمات درج کئے گئے تھے۔2018 میں ڈکیتی کی 44وارداتیں ،سرقہ بالجبرکی 605او ر اسلحے کاخوف دلاکر 108واردتیں ہوئیں جبکہ 2017میں ڈکیتی کی 41،سرقہ باالجبرکی 341اور اسلحے کاخوف دلاکرکی گئی 112وارداتیں رجسٹرڈکی گئی تھیں۔2018میں راولپنڈی میں کارچیھننے کی 22موٹرسائیکل چھیننے کی 153اوردیگرگاڑیاں چھننے کی 13وارداتیں ہوئیں جبکہ 2017 میں کارچھیننے کی 14موٹرسائیکل چھیننے کی 66اوردیگرگاڑیاں چھیننے کی 13وارداتیں ہوئی تھیں۔گزشتہ برس کے دوران نقب زنی کی 488،عام چوری کی 512ایف آئی آرزدرج کی گئیں ، جبکہ 2017کے دوران نقب زنی کی 454،اورسرقہ عام کی 505ایف آئی آرزدرج کی گئی تھیں۔2018میں راولپنڈی کے رہائشی کروڑوں روپے مالیت کی 649کاروں ،918موٹرسائیکلوں ،اور194دیگر گاڑیوں سے محروم ہوگئے جبکہ 2017کےدوران 602کاریں ،640موٹر سائیکلوں اور127دیگر گاڑیوں سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے ۔گزشتہ برس کے دوران راولپنڈی سے 160افرادجن میں مرداوربچے شامل ہیں کواغواکیاگیاجبکہ اس دوران 463لڑکیاں اغواہوئیں ۔ اغوابرائے تاوان کے6مقدمات درج کئے گئے۔گزشتہ برس زیادتی کے 66اجتماعی زیادتی کے 4 مقدمات درج کئے گئے ۔