• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سید سبز علی شاہ، پشاور

خیبر پختونخوا کے وسائل18ویں ترمیم کے باوجود صوبے کے حوالہ نہ کرنے سے صوبے کے لوگوں میں محرومی بڑھتی جا رہی ہے جبکہ صوبے کی بعض قوم پرست جماعتوں اور پختون تھنک ٹینک کی طرف سے صوبے کے وسائل صوبے کے حوالہ کرنے اور مکمل صوبائی خود مختاری کے لئے نئے عمران معاہدے کا مطالبہ زور پکڑی جا رہا ہے پختون تھنک ٹینک کی طرف سے صوبے کے حقوق کے لئے جدوجہد اور صوبے سے ہونے والی ناانصافیوں کا راستہ روکنے کے لئے پختون قوم پرست جماعتوں کو متحد کرنے اور متحدہ جدوجہد کے لئے لائحہ عمل بنا لیا گیا ہے اور اس کے لئے کے پی کے کی اہم جماعتوں جن میں قومی وطن پارٹی ،اے این پی ، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، پاکستان ورکرز پارٹی، خیبر پختونخوا اولسی جرگہ اور مزدور کسان پارٹی سے رابطوں کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔ خیبر پختونخوا کے سیاستدانوں کی طرف سے بجلی و گیس کی آمدنی صوبے کے حوالہ کرنے اورصوبے میں بجلی و گیس کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے اور بجلی و سوئی گیس کے مرکزی دفاتر پشاور منتقل کرنے کا مطالبہ بھی زور پکڑتا جا رہا ہے۔حکمران جماعت تحریک انصاف کے خیبر پختونخوا اسمبلی کے رکن ظاہر شاہ طورو کی طرف سے خیبر پختونخوا اسمبلی میں قرارداد پیش کی گئی کہ خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ گیس پیدا ہو رہی ہے لہٰذا سوئی گیس کے مرکزی دفاتر خیبر پختونخوا منتقل کئے جائیں تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے حکمران جماعت کے رکن صوبائی اسمبلی ظاہر شاہ طورو کی قرارداد کی حمایت کی گئی اور اس طرح یہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ اب یہ دیکھائے جائے گا کہ مرکز میں تحریک انصاف کی حکومت ہوتے ہوئے تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی ظاہر شاہ طورو کی طرف سے پیش کی جانے والی متفقہ قرارداد پر عمل درآمد کرتے ہوئے سوئی گیس کے مرکزی دفاترپشاور منتقل کئے جائیں گے یا پھر حکمران جماعت کے رکن اسمبلی کی قرارداد پر عمل درآمد کرنے کی بجائے اس بارے میں خاموشی اختیار کر لی جاتی ہے۔اے این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر و سابق وفاقی وزیر حاجی غلام احمد بلور کے اکلوتے صاحبزادے شبیر احمد بلور شہید ہوئے جبکہ حاجی غلام احمد بلور کے بھائی و سابق صوبائی سینئر وزیر بشیر احمد بلور اور ان کے بھتیجے بیرسٹر ہارون احمد بلور بھی خود کش حملوں میں شہید ہوئے۔ بشیر احمد بلور کی شہادت کے بعد انہیں ستارہ جرات سے نوازا گیا جبکہ امن کے لئے تین جانوں کی قربانی دے کر قربانی کی لازوال مثال قائم کرنے پر بلور خاندان کو امن ایوارڈ بھی دیا گیا۔ پشاور کے عوام کی طرف سے ضمنی انتخابات میں صوبائی اسمبلی کی نشست پر حکمران جماعت کے مقابلہ میں شہید ہارون احمد بلور کی بیوہ ثمر بلور کو بھاری اکثریت سے کامیابی بلور خاندان کی قربانیوں کا اعتراف ہے۔

21دسمبر کو شہید امن بشیر احمد بلور کی چھٹی برسی کے سلسلے میں پشاور میں بڑا اجتماع ہوا جس میں بڑی تعداد میں افراد نے شرکت کی۔ اے این پی کے صوبائی صدر و سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا امیر حیدر خان ہوتی نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن کےلئے لازوال قربانیوں کی وجہ سے بلور خاندان پختونوں کے لئے قابل احترام ہے۔ اے این پی کی مرکزی سینئر نائب صدر و سابق وفاقی وزیر حاجی غلام احمد بلور نے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کا تحفظ صوبے کے حقوق کا حصول اور پشاور کے عوام کے بے لوث خدمت ان کا مشن ہے جس کے لئے بلور خاندان کی طرف سے تین جانوں کی قربانی دی گئی جبکہ مزید قربانیوں سے بھی دریغ نہیں کیا جائے گا۔ امن کےلئے اپنے اکلوتے صاحبزادے میاں راشد حسین کی قربانی دینے والے اے این پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سابق صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین ایک بار پھر دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر آ گئے ہیں اور انہیں خود کش حملہ آوروں کی طرف سے مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں تاہم میاں افتخار حسین کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ سر ہتھیلی پر رکھ کر امن کےلئے جدوجہد جاری رکھیں گے اور وہ کسی بھی صورت میں خودکش حملہ آوروں کی دھمکیوں کے دبائو میں آکر امن کی جدوجہد سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ قومی وطن پارٹی کو ملک بھر میں نئےسرے سے منظم کرنے کے لئے چاروں صوبوں میںقومی وطن پارٹی کی تمام تنظیمیں توڑ کر ملک بھر میں قومی وطن پارٹی کی رکنیت ساری کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جبکہ فرزند صوابی سابق سینیٹر حاجی غفران خان کو خیبر پختونخوا کے لئے آرگنائزر مقرر کر دیا گیا ہے۔ گذشتہ بلدیاتی انتخابات میں حکمران جماعت پی ٹی آئی کی شکست اور اپوزیشن کی کامیابی سے خیبر پختونخوا میں اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں کے حوصلے بڑھ گئے ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے حکمران جماعت کو ٹف ٹائم دینے کے لئے صوبے بھر میں رابطہ عوام مہم کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے جبکہ سابق گورنر انجینئر اقبال ظفر جھگڑا کی طرف سے بھی رابطہ عوام مہم کاسلسلہ تیز کر دیا گیا ہے۔ پشاور میں بجلی کوسوئی گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ پشاور میں آبادی والی ایک مرلہ زمین پر رجسٹری فیس میں بے تحاشا اضافہ کرنے اور آبادی والے ایک مرلہ زمین کی رجسٹری فیس چار لاکھ پندرہ روپے فی مرلہ مقرر کرنے کے خلاف پشاور کے شہری سراپا احتجاج بن گئے ہیں جبکہ شہریوں کی طرف سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔بی آر ٹی منصوبہ بھی پشاور کے لوگوں کے لئے بہت بڑے عذاب کی شکل اختیار کر گئی ہے۔ عوام کو آمدورفت کے سلسلے میں بہت بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کارخانوں مارکیٹ سے لیکر چمکنی تک پشاور کے ہزاروں تاجروں و دکانداروں کا کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔ جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنما حاجی غلام علی کی طرف سے بی آر ٹی کی ناقص منصوبہ بندی اور عوام کو درپیش مشکلات پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور میں جگہ جگہ کھدائی سے گردوغبار بڑھنے سے لوگوں میں بیماریاں پھیل رہی ہیں جبکہ پھولوں کا شہر پشاور سب سے زیادہ آلودہ و گند ا شہر بن گیا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت کی طرف سے بی آر ٹی منصوبے کو چھ ماہ میں مکمل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن پندرہ ماہ گزرنے کے باوجود منصوبے کومکمل نہیں کیا جا سکاجبکہ اس کی تکمیل مزید کئی ماہ تک نہیں ہو سکتی۔ بی آر ٹی منصوبے کی ابتدائی لاگت کا تخمینہ30ارب روپے تھا ناقص منصوبہ بندی سے یہ لاگت30ارب روپے سے بڑھ کر85ارب روپے تک پہنچ گئی ہے جبکہ دو ماہ بعد لاگت بڑھ کر ایک سو ارب روپے تک پہنچ جائے گی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے زیر اہتمام 30دسمبر کو خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں مسلم لیگ کے 112ویں یوم تاسیس کے سلسلے میں خصوصی اجتماعات ہوئے جس میں مسلم لیگ کے کارکنوں کی طرف سے ملک کو مضبوطی کے لئے مسلم لیگ کو مضبوط بنانے اور جمہوریت کے استحکام کے لئے جدوجہد تیز کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ 

تازہ ترین
تازہ ترین