لاہور( این این آئی)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج وفاق خطرے میں ہے‘احتساب کے نام پر ایک اور وزیراعظم کو نکال دیا گیا ‘کروڑوں ووٹ اورمینڈیٹ چرانے والوں کا احتساب کب ہوگا‘چھوٹے صوبے ٹھیکیداروںکی طرز سیاست سے نالاں ہیں‘18ویں ترمیم پر کھلے عام حملہ کیا جارہا ہے ‘ کوئی غیر منتخب شخص دو تہائی اکثریت سے منظور آئین ختم کرنے کا مجاز نہیں ہوسکتا‘اصغر خان کیس میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے‘ٹھیکیداروں کو اندازہ نہیں کہ وہ کتنا خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں‘میں کبھی حکومتی عہدے پر فائز نہیں رہا لیکن اس کے باوجود مجھے نوٹس بھجوا دیا گیا‘احتساب کے نام پراپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ،جعلی اکائونٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ کو فیصلہ سمجھ لیا گیا ہے جبکہ رپورٹ مفروضوں پر مبنی ہے‘ موجودہ حکومت ناکام ہے ‘ حکمران سابقہ حکومتوں پر الزام تراشیاں کر کے نظام چلا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پیپلز لائرز فورم کے زیر اہتمام ذوالفقارعلی بھٹو کی سالگرہ کے سلسلہ میں لاہو ر ہائیکورٹ بار میں منعقدہ تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ میرے نانا ملکی تاریخ کی بد ترین عدالتی نا انصافی کا شکار ہوئے‘بھٹو کا قتل ہمارے نظام کا بھیانک چہرہ ہے‘ انہوں نے کہا کہ احتساب کے نام پر اپوزیشن کے ساتھ بد ترین انتقام کی سیاست کی جا رہی ہے،ایک اور وزیراعظم کو احتساب کے نام پر باہر نکال دیا گیا‘انہوں نے کہا کہ تمام ادارے کرپشن سے بھرے ہوئے ہیں‘ عام انتخابات کے ذریعے مینڈیٹ چرا کر ایک نام نہاد سویلین حکومت قائم کی گئی ہے‘ملک کا سیاسی نقشہ بدلنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں‘ہم نے اس شرمناک جمہوریت کیلئے قربانیاں نہیں دیں‘ہم اصل جمہوری نظام کیلئے جدوجہد کریں گے ‘وفاق اور صوبوں کے درمیان طاقت کے توازن کو بگاڑا جا رہا ہے‘جے آئی ٹی کا مقصد جعلی اکائونٹس کا سراغ نہیں بلکہ ہمارا میڈیا ٹرائل تھا‘ہم پیسے کے احتساب کی بات کرتے ہیں مگر ووٹ کے احتساب کی نہیں ‘ایسے حکمران آئے ہیں جو یوٹرن کو عظمت کی نشانی بتاتے ہیں‘اصغر خان کیس کیا کرپشن نہیں وہ کیوں بند کیا جا رہا ہے ایک کرپشن کیس چلے گا دوسرا نہیں یہ احتساب نہیں ہو سکتا ۔میں تمام قوتوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ یہ ملک ذولفقار علی بھٹو کے دئیے گئے آئین کے مطابق ہی چلے گا‘یہ ملک ایک یا دو با اثر افراد کی اجارہ داری کے لئے نہیں بنایا گیا ۔