• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز، مریم اپیل خارج، نیب ضمانت منسوخی کیلئے دلیل نہ دے سکا، سپریم کورٹ

اسلام آباد ( رپورٹ،رانا مسعود حسین ) عدالت عظمیٰ نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف، انکی صاحبزادی مریم نواز اور دامادکیپٹن(ر) محمد صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب کورٹ سے ملنے والی سزائوں کی اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے معطلی/ضمانت میں حاضر نہ ہو، شواہد میں ردو بدل کرے یا تحقیقاتی ادارے پر اثر انداز ہو، ضمانت کا فیصلہ عبوری حکم ہے، ہائیکورٹ نے اپنا اختیار استعمال کیا، نیب منسوخی کیلئے کوئی دلیل نہیں دے سکا، عدالت کا کہنا تھا کہ ملزم پہلے ہی جیل میں ہے، ضمانت منسوخ کرا کر کیا کرنا چاہتے ہیں، ان پر ضمانت کے دوران ریکارڈ میں ردوبدل کا بھی الزام نہیں، ٹرائل کورٹ میں بھی باقاعدہ پیش ہوئے۔ جبکہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ شفاف ٹرائل ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور ہم یقینی بنائیں گے کہ عدالت کے مطمئن ہوئے بغیر کسی کو سزا نہ ملے، ریکارڈ کا جائزہ لے کر ہائی کورٹ نے غلطی کی، کیا ہم بھی وہ غلطی دہرائیں، فیصلے میں ضمانت کیلئے ہائیکورٹس کو واضح ہدایات دینگے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مریم نواز ایک خاتون ہیں اور ہمارے قانون میں خواتین کیلئے رعایت رکھی گئی ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس آصف سعید خان کھوسہ، جسٹس گلزار احمد، جسٹس مشیر عالم اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل پانچ رکنی لارجر بنچ نے پیر کے روز نیب کی اپیلوں کی سماعت کی تونیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر محمد اکرم قریشی اورملزمان کے وکیل خواجہ حارث احمد پیش ہوئے تو چیف جسٹس نے اسپیشل پراسیکیوٹر نیب کو کہاکہ ضمانت منسوخی کے قواعد کے بارے میں بتائیں جس پر فاضل لاء افسر نے کہا کہ ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ شواہد کے مطابق سزا بھی نہیں بنتی ہے، ہائی کورٹ نے خصوصی حالات کو بنیاد بنایا ہے۔ انہوںنے کہا کہ مسلمہ اصولوں کے تحت کسی بھی مقدمہ میںضمانت کی درخواست کی سماعت کے بعد فیصلہ جاری کرتے ہوئے اس مقدمہ کے میرٹس کو زیربحث نہیں لایا جا سکتا ہے لیکن اس کیس میں فاضل ہائیکورٹ نے ایسا ہی کیا ہے۔

تازہ ترین