• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقوامِ متحدہ کے ہر تین میں سے ایک ملازم کو جنسی ہراساں کیے جانے کا انکشاف

نیویارک(این این آئی)دنیا کے تمام ممالک میں رونما ہونے والے واقعات، تنازعات، معاملات اور انسانی حقوق پر نظر رکھنے والے اہم ترین ادارے اقوامِ متحدہ (یو این ) میں گزشتہ 2 برس کے عرصے میں ہر 3 میں سے ایک ملازم کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوامِ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے یو این کے عملے کو ارسال کیے گئے ایک خط میں کہا کہ اس تحقیق میں کچھ سنجیدہ نوعیت کے اعداد و شمار اور شواہد موجود ہیں جنہیں تبدیل کیے جانے کی ضرورت ہے تا کہ ادارے میں کام کی بہتر جگہ فراہم کی جائے۔اس سلسلے میں کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ تقریباً ہر 3 میں سے ایک فرد نے گزشتہ 2 سال کے عرصے میں کم از کم ایک مرتبہ جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے اقدام کا ذکر کیا۔رپورٹ کے مطابق جنسی طور پر ہراساں کرنے کے سب سے عام طریقہ کار میں جنسی کہانیاں سنانا، اپسندیدہ مذاق کرنا، کسی کی ظاہری شخصیت، جسمانی خدو خال یا حرکات و سکنات پر نامناسب تبصرہ کرنا شامل ہیں۔ڈیلوئٹے کی جانب سے کیے گئے سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ یو این عملے کو زبردستی جنسی معاملات کے بارے میں گفتگو کا حصہ بننے، نامناسب انداز میں چھونے اور اشاروں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔سروے کے مطابق ہراساں کرنے والے ہر 3 میں سے دو شخص مرد اور ہر چار میں سے ایک کوئی سپروائزر، یا منیجر تھا جبکہ ہراساں کرنے والے ہر 10افراد میں سے ایک انتہائی اہم عہدیدار تھا۔تاہم یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ سروے میں محض 17 فیصد افراد سے حصہ لیا جبکہ 30ہزار 3سو 64ملازمین کو خفیہ سوالنامہ ارسال کیا گیا تھا۔دوسری جانب ملازمین کو ارسال کیے گئے خط میں سیکرٹری جنرل اقوامِ متحدہ کا کہنا تھا کہ ’اقوامِ متحدہ جو دنیا بھر میں مساوات، عزت و وقار، اور انسانی حقوق کی پاسداری کا استعارہ ہے اس کا میعار یقیناً بلند ہونا چاہیے‘۔خیال رہے کہ گزشتہ برس فروری میں اقوامِ متحدہ نے عملے کے لیے ایک 24گھنٹوں کی ہیلپ لائن متعارف کروائی تھی جس پر وہ جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کی شکایت درج کرواسکتے ہیں جس کا جائزہ یو این کے تفتیشی افسران لیں گے۔سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ انتونیو گوتریس نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ادارے میں جنسی ہراساں کرنے کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی نافذ کی جائے گی۔
تازہ ترین