اسلام آباد(نمائندہ جنگ) نیب نے واضح کیا ہے کہ کسی معزز وزیر باتدبیر کی خواہش پر آصف علی زرداری،وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور رکن سندھ اسمبلی محترمہ فریال تالپورکو گرفتار نہیں کیا جاسکتا،کسی بھی کارروائی سے پہلے دیکھا جائیگامعافی مانگنے، کیس بند کرنے اور واپس لینے کاکیو ں کہا جا رہا ہے؟ کسی قسم کے دبائوکوقبول نہیں کرینگے ،بدھ کو جاری بیان میں نیب ترجمان نےکہا ہے نیب کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی مصدقہ نقو ل تاحال موصول نہیں ہوئیں،عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی روشنی میں قانون اپنا راستہ خود بنائیگا، نیب آئین اور قانون کے مطابق کام کرنے پر یقین رکھتا ہے، قانونی موشگافیوں کو حل کرنے میں وقت اور احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے،نیب نے ایک وفاقی وزیر کی نیب میں جاری ایک کیس کے سلسلے میں میڈیاکو مختلف بیانات اور انٹرویوز کے متن پیمرا سے طلب کر نیکا فیصلہ کیا ہے تاکہ وزیر کے متعلقہ کیس کے سلسلےمیں نیب کومعافی مانگنے ،کیس بند کرنے اور واپس لینے کے تمام بیانا ت اور انٹرویوز کا قانون کے مطابق جائزہ لیا جائے اورنیب قانون کے مطابق کارروائی سے پہلے دیکھا جائے کہ معافی مانگنے، کیس بند کرنے اور واپس لینے کاکیو ں کہا جا رہا ہے؟ قانون کے مطابق یہ دیکھنا بھی مقصود ہے کہ کہیں یہ بیانات اور انٹرویوز نیب پر بلاواسطہ یا بلواسطہ اثر انداز ہونے کی کوشش تو نہیں، قانون کے مطابق نیب کی شفاف تفتیش کی راہ میں حائل تو نہیں ہو رہے ؟ترجمان نے کہانیب ہر قسم کے دبائو کو یکسر مستردکرتا ہے اور یقین دلاتا ہے تمام تحقیقات آئین و قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائی جاتی ہیں تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہو سکیں۔