چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے کئی معرکتہ الآراء فیصلے دیے، گلگت بلتستان کا فیصلہ دیا،پانی کی کمی کا نوٹس لیا، جبکہ ڈیم فنڈ میں پوری قوم نے پانی کےلیےعطیات دیئے۔
جسٹس ثاقب نثار نے اپنے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نجی اسپتالوں کی فیسوں اورگھروں میں کام کرنےوالے بچوں کا بھی نوٹس لیا، ہم نے پسے ہوئے لوگوں کے حقوق کے لیے کام کیا۔
انہوں نے کہاکہ میں نے ججز کے ضابطہ اخلاق کے اندر رہتے ہوئے کام کیا اور پسے ہوئے لوگوں کے حقوق کے لیے کام کیا، ہر شخص کو عزت کے ساتھ زندگی گزارنے کا حق دیا،ملک کے لیے کام کرنا ان کےلیے اعزاز کی بات ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ خواجہ سرائوں کو شناختی کارڈ جاری کرنےکے معاملے کا نوٹس لیا۔
ثاقب نثار نے کہا کہ آبادی میں اضافے کا مسئلہ اٹھایا،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا۔ عدلیہ میں کرپشن انصاف کا قتل ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے کمسن بچی طیبہ پر تشدد سمیت گھروں میں کام کرنے والے بچوں کا بھی نوٹس لیا۔
ثاقب نثار نے کہا کہ لوگوں نے جو عزت دی انہوں نے اسے لوٹانے کی کوشش کی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کل اپنےعہدے سے ریٹائر ہوجائیں گے،ان کی جگہ جسٹس آصف کھوسہ ملک کے 26ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔