• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خود اعتمادی رشتوں ہی نہیں کیریئر میں کامیابی کے لیے بھی بے حد ضروری ہے۔ ایک خود اعتماد انسان مشکل وقت میں بھی حالات کا مقابلہ نہایت خوش اسلوبی سے کرسکتا ہے ۔یہ ایک ایسی دولت ہے جو عام سے انسان کو بھی خاص بنادیتی ہے جبکہ اعتماد کی کمی اچھے بھلے انسان کو عام بنادیتی ہے۔ یہ اعتماد ہی تو ہے، جس کی بدولت انسان نے پہاڑوں کو تسخیر کیا اور چاند پر پہنچا۔ ہر کامیابی کے پیچھے انسان کا اعتماد چھپا ہوتا ہے، جو اسے مختلف مراحل طے کرنے کا حوصلہ دیتا ہے۔ اگر آپ میں خود اعتمادی موجود ہے تو یہ آپ کے لیےکامیابی کی کنجی ثابت ہوسکتی ہے۔ تاہم یہ سوال اہم ہے کہ وہ افراد جن میں اعتماد کی کمی پائی جاتی ہے، وہ اپنے اعتماد میں اضافہ کیسے کریں ؟اگر آپ بھی کارگر خود اعتمادی کے نسخوں کی تلاش میں ہیںتو مندرجہ ذیل ٹپس آپ کے لیے کارآمد ثابت ہوسکتی ہیں۔

اپنے آپ پر اعتبار کریں

خود اعتمادی پیدا کرنے کا پہلا مرحلہ خود کو قبول کرنا ہے۔آپ کو اس بات پراعتبار کرنا ہوگا کہ دنیا کے ہر فرد کوخوبصورتی اور انفرادیت کے ساتھ پیدا کیا گیا ہے۔ آپ کو یقین کرنا ہوگا جو چیز آپ کےپاس موجود ہے ہوسکتا ہے وہ کسی دوسرے کے پاس نہ ہو ، اسی طرح جو چیز کسی دوسرے کے پاس موجود ہے وہ آپ کے پاس نہیں۔ دنیا کا ہر انسان خوبصورت اور منفرد ہے اگر آپ نے کچھ تلاش کرنا ہےتووہ منزل کی جانب جاتی سمت ہے۔ اس کے علاوہ آپ کو اپنی غلطیوں سے سیکھنا ہوگا۔

خود میں تحریک اُجاگر کریں

ہمارے معاشرے میں حوصلہ افزائی کے بجائے حوصلہ شکنی کی روایت زیادہ عام ہے۔ آج لوگ حوصلہ دینے کے بجائے حوصلہ شکنی اپنا فرض سمجھتے ہیں، اس صورتحال میں اپنے اندر ہمت و حوصلہ پیدا کرنا خود آپ کا کام ہے اوراسی مرحلے کو سیلف موٹیویوشن کہا جاتا ہے۔

موازنہ سے گریز کریں

اپنی انفرادیت پہچاننے کی کوشش کرچکے ہیں لیکن عام طور پر صورتحال اس کے برعکس ہوتی ہے۔ہم دوسروں کے ساتھ اپنا موازنہ کرنے میں اتنے مگن ہوتے ہیں کہ یہ بات ہمارے اعتماد میں کمی کا سبب بن جاتی ہے مثلاًہم یہ سوچتے ہیں کہ دوسرے ہم سے زیادہ خوبصورت، طاقتور، امیر یا ذہین ہیں جبکہ بعض اوقات ہم اِس بات پر فخر کرتے ہیں کہ ہم دوسروں سے ہر لحاظ سے بہتر ہیں۔ صورتحال خواہ کچھ بھی ہو، خودکے ساتھ دوسروں کاموازنہ کرنا کسی طور ٹھیک نہیں۔ موازنہ انسان کے اعتماد میں کمی کے علاوہ حسد اور دوسروں سے مقابلہ کرنے کی عادت کو پروان چڑھاتا ہے۔

خود اعتمادی پیدا کریں

ماہر نفسیات پروفیسر روب یوئینگ خود اعتمادی پیدا کرنے سے متعلق کہتےہیں کہ پہلا مرحلہ خود کو پر اعتماد سمجھنے کا ہے، باطنی طور پرخود کوپُراعتماد سمجھنے کی مشق کریں۔ اس کیلئے زندگی کے وہ چیلنج اور مشکل حالات یاد کریں، جن پر آپ نے اپنی محنت اور لگن کے ذریعے قابو پالیا تھا۔ اپنی غلطیوں سے سیکھیں اور غلطیوں سے بچنے کا واحد حل اپنے آپ کو جمود کا شکار کر لینا ہے۔

ناقد کے بجائے رہبر بنیں

اگر آپ اپنے اعتماد کو بحال کرنا چاہتے ہیں تو خود اپنے ناقدبننے کے بجائےبہترین رہبر بننے کی کوشش کریں۔اپنی غلطیوں سے سیکھیں اور نئی بلندیوں کیلئے اپنے آپ کو حوصلہ دیں۔ بٹلر اور ہوپ نے لکھا ہے،’’تصور کریں کہ آپ کے اندر ایک چیمپئن چھپا بیٹھا ہے، جس کا کام آپ کی بہترین صلاحیتوں کو اُبھارنا ہے۔ یہ شخص کن حوصلہ افزا باتوں کی سرگوشی آپ کے کان میں کر رہا ہے؟ ان پیغامات کی آواز بڑھائیں تا کہ آپ انہیں واضع اور بلند سن سکیں‘‘۔

مثبت سوچ اور مثبت لوگوں سے دوستی

سماجی میل جول بھی انسان کی شخصیت اور عادتوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔ انسانی زندگی کو جیسی صحبت میسر ہوگی، ویسا ہی اس کی زندگی میں نکھار یا فساد پیدا ہوگا۔ اسی لیے علمی ماہرین کی بھی رائے ہے کہ مثبت لوگوں کے ساتھ دوستی کی جائے۔مثبت سوچ نہ صرف ذہنی صحت بلکہ انسان کی کارکردگی کو عروج پر لے جاتی ہے۔ انسان کی سوچ جتنی زیادہ مثبت ہو گی، اس کی زندگی اتنی ہی زیادہ خوشگوار ہو گی جبکہ منفی سوچ کا اثر بالکل الٹ ہوتا ہے۔

خود اعتمادی کو پروان چڑھانے والامواد

وقت کے ضیاع کے حامل مواد کے بجائے ایسی کتابیں اور ویڈیوز دیکھیں، جن سے آپ کو خود اعتماد کی تحریک ملے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین کامیاب افراد کی بائیوگرافی پڑھنے کا مشورہ دیتے ہیں ۔

خوف پر قابو پائیں

اعتماد کی کمی رکھنے والے افراد میں ایک انجانا خوف پایا جاتا ہےاور اس خوف سے نجات تب ہی ممکن ہے جب آپ اپنے مسائل دوسرے سے شیئر کریں۔ اس کے برعکس پراعتماد لوگ کسی بھی شخص سے مدد مانگنے میں نہیں ہچکچاتے اور ضرورت پڑنے پر دوسروں سے مدد طلب کرتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں اگر وہ اس دفعہ مدد طلب کرلیں گے تو آئندہ شرمندگی سے بچ سکتے ہیں۔

تازہ ترین