چارسدہ…مہمند ایجنسی کی تحصیل شب قدر میںسیشن کورٹ کے احاطے میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں2پولیس اہلکاروں، خاتون اور بچی سمیت 15افرادشہید اور 20 زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق خودکش دھماکا اس وقت ہوا جب احاطہ عدالت کے گیٹ پر پولیس اہلکار کے روکنے کی کوشش کی ، جس کے بعد فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور پھر حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے کے نتیجے میں احاطہ عدالت میں کھڑی کئی گاڑیوں میں آگ لگی گئی۔ دھماکے کے بعد لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو تحصیل اسپتال منتقل کیا ، جبکہ شدید زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور منتقل کردیا گیا ہے۔
تحصیل اسپتال چارسدہ میں افراتفری کا عالم دیکھنے میں آیا، اس موقع پر انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے اورلواحقین اپنے پیاروں کو دیوانہ وار تلاش کرتے رہے۔
پولیس نے دھماکے کے تحقیقات شروع کردی ہیں جبکہ شب قدر کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکورٹی بڑھادی گئی ہے۔
ڈی آئی جی مردان سعید وزیرنے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ممکن ہے کہ حملہ آورکاہدف پرہجوم عدالت ہو جہاں ججز ،وکلا اورشہری بڑی تعدادموجودہوتےہیں۔ لیکن گیٹ پر تعینات پولیس اہلکاروں نے بہادری کا مظاہرہ کیا ،پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کے باوجود اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئےحملہ آورکو آگے جانے سے روکا۔
وزیر اعظم نواز شریف نے خودکش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے زیاں دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔