• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی جج کی چیف جسٹس کھوسہ کے ساتھ پہلی سماعت

پاکستان کے نئے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی تقریب حلف برداری کی تقریب میں بھارت کے اعلیٰ ترین جج نے نا صرف شرکت کی بلکہ پہلی سماعت بھی کی۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ملک کے 26 ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف اٹھالیا، گزشتہ روز انہوں نے بطورچیف جسٹس پہلاکیس نمٹاتے ہوئے منشیات کے کیس کا فیصلہ سنایا۔

ملکی تاریخ میں یہ پہلی بار ہے کہ کسی بھی بھارتی جج نے پاکستان کی عدالت عظمیٰ کی بنچ کے ساتھ بیٹھ کر سماعت کی ہو۔

بھارتی سپریم کورٹ کےسینئر جج جسٹس مادان بھماراؤ لوکر نے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے ساتھ تین مقدمات کی سماعت کی جن کا کل دورانیہ 45 منٹ تھا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس لو کر اورچیف جسٹس کھوسہ 2004 سے قریبی دوست ہیں ، اس وقت جسٹس کھوسہ لاہور ہائی کورٹ میں اور جسٹس لوکر دہلی ہائی کورٹ میں اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔

جسٹس لوکر نے چیف جسٹس کھوسہ کی تعریف میں کہا کہ جسٹس کھوسہ انتہائی اچھے انسان ہیں بہترین جج بھی۔

جسٹس لوکر کو عدالت عظمیٰ کے ماحول کو دیکھ کر حیرت ہوئی ، انہوں نے کہا کہ یہاں بالکل بھی بھیڑنہیں ہوتی، اس کے بر عکس بھارتی عدالتوں کے دروازے میڈیا کے لئے کھلے رہتے ہیں۔

اس سے قبل بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے ایسی کسی بڑی تقریب میں پاکستان آمد کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ انصاف کی کوئی حدیں نہیں ہوتیں۔

یہ پہلی بار نہیں ہے کہ جسٹس لوکر نے اس طرح پاکستانی چیف جسٹس کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی ہو ، اس سے قبل وہ سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی تقریب حلف برداری میں بھی شرکت کر چکے ہیں۔

واضح رہے بھارتی سپریم کورٹ کےسینئر جج جسٹس مادان بھماراؤ لوکر اور کومن ویلتھ جوڈیشیل ایجوکیشن انسٹیٹیوٹ کینیڈا کے بانی صدر جسٹس سندرا ای اوکسنر اپنی اہلیہ کے ہمراہچیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے بذریعہ واہگہ بارڈر لاہور پہنچے ۔

پنجاب حکومت کے سینئر حکام نے ان کا استقبال کیا،بعد ازاں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سخت ترین سیکیورٹی میں انہیں اسلام آباد پہنچایا۔

تازہ ترین