لاہور/اسلام آباد (نمائندہ جنگ/این این آئی) PACرکنیت کے معاملے پرشیخ رشید اور رانا ثنا آمنے سامنے آگئے ہیں، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشیداحمد نے ایک بارپھر دعویٰ کیا ہے کہ شہباز شریف نے این آر او مانگا ہے، شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کا چیرمین لگانا سیاسی بد دیانتی ہے، جبکہ رانا ثنا نے کہا ہے آج تک کسی سے این آر او نہیں مانگا ،شیخ رشید صرف اپنی ریٹنگ بڑھانے کیلئے ایسی باتیں کرتے ہیں،شیخ رشید کے کرتوت بے نقاب کریں گے ، ریلوے ہیڈ کواٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا شہباز کو چیرمین پبلک اکاؤنٹس لگانا ایک غلط فیصلہ ہے، اگراسمبلی چلانے کے لیے عمران خان نے یہ کیا تو ٹھیک ہے میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں لیکن ہے کہ پی اے سی کی رکنیت کیلئے باقاعدہ درخواست دےدی ہے، آئین وقانون کے تحت کوئی پی اے سی کا رکن بننے سے نہیں روک سکتا،شہباز شریف باقی معاملات کا آڈٹ کریں، میں انکے معاملات کا آڈٹ کرونگااور (ن)لیگ کا پارلیمنٹ میں احتساب کروں گا، شیخ رشید نے دعویٰ کیا ہےکہ انہوں نے ایک ہی آدمی کو این آر او مانگتے دیکھا اور سنا ہے اور اس کا نام شہبازشریف ہے ،شہباز شریف جتنی بھی کوشش کرلیں این آر او نہیں ملے گا۔ منی بجٹ سے عام آدمی کو نقصان نہیں ہوگا۔زرداری صاحب کا بھی کھاتہ کھلا ہے، انہیں رات کو نیند کیسے آتی ہوگی۔ مجھے بس بلاول کی فکر ہے کہ اس کے ساتھ آگے کیا ہوگا۔ بلاول کو پیغام بھیجا ہے بھٹو بنو زرداری مت بنو۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو بلاول کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئیے۔ شیخ رشید نے مزید کہامجھے پتا ہے کہ رانا ثنااللہ کس کی زبان بول رہا ہے۔