• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حاجی نذرابابکی پرحملہ کرنے والوں کوگرفتارکیاجائے،بی این پی

کوئٹہ (پ ر) بی این پی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت سیاسی کارکنوں کو تحفظ فراہم میں ناکام ہو چکی ہےپارتی کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ کٹھ پتلی صوبائی حکومت پارٹی کی سیاسی جمہوری جدوجہد سے خائف ہوکرمنفی ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے مستونگ میں ضلعی ہیومن رائٹس سیکرٹری حاجی نذر ابابکی پر قاتلانہ حملہ قابل مذمت ہے واقعے میں ملوث ملزمان کو فی طور پر گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائےبصورت دیگر پارٹی سخت احتجاج پر مجبور ہو گی ان خیالات کا اظہار بی این پی کی مرکزی کمیٹی کے ارکان غلام نبی مری ‘ جاوید بلوچ ‘ اسد سفیر شاہوانی ‘ڈاکٹر عباس لاشاری‘ انجینئرزاہد رند نے ٹراما سینٹر کوئٹہ میں زیر علاج حاجی نذر ابابکی کی عیادت کرتے ہوئے کیا رہنمائوںنے کہاکہ حملہ آوروں کی تاحال عدم گرفتاری اس بات کوظاہرکرتی ہے کہ حکومت اورضلعی انتظامیہ ملزمان کی سرپرستی کررہے ہیں حکومت امن و امان کے نام پر اربوں روپے خرچ کر رہی ہے مگر اس کے باوجود سیاسی کارکنوںسمیت کوئی شہری محفوظ نہیں دریں اثناءبی این پی کے رہنماؤں نے گزشتہ روز بازیاب ہونے والے مہران کھیازئی کے گھر جا کر ان کے خاندان کو مبارکباد دی اس موقع پر پارٹی رہنماءسردار ایاز کھیازئی ‘ سجاد احمد کھیازئی ‘ ماما نور خان کھیازئی ‘ فضل رئیسانی ‘ ثناءاللہ کھیازئی ‘ حاجی صوفی کھیازئی اور دیگر بھی موجود تھے انہوں نے اس موقع پر کہا کہ پارٹی قائد سردار اختر مینگل کے چھ نکات جو مرکزی حکومت کے سامنے رکھے ان میں سب سے پہلا نقطہ لاپتہ افراد کی بازیابی ہے اس سلسلے میں بلوچستان کے مختلف علاقوں سے کئی سال سے لاپتہ افراد کی بازیابی ممکن ہو رہی ہے۔
تازہ ترین