کرتارپور راہداری کے معاملے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، حکومت پاکستان نے بھارتی سرکار کو اسلام آباد کے دورے کی دعوت دے دی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق حکومت پاکستان نے کرتار پور معاہدے کا ڈرافٹ بھارتی ہائی کمیشن کے ذریعے نئی دہلی بھجوادیا ہے۔
ترجمان کے مطابق پاکستان 2019ء میں کرتار پور راہداری کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے اور یہ فیصلہ اسلامی اصولوں کے مطابق کیا گیا جو تمام مذاہب کا احترام کا درس دیتے ہیں۔
ترجمان کے مطابق ڈرافٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کرتار پور معاہدے پر مذاکرات کے لئے وفد جلد اسلام آباد بھیجے۔
پاکستان نے تجویز دی ہے کہ بھارت وفد کی آمدپر ہونے والے دونوں ممالک کے مذاکرات سے معاہدے کو جلد حتمی دی جاسکتی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کے وژن کے مطابق پرامن ہمسائیگی پر یقین رکھتے ہیں،پاکستان علاقائی امن و ترقی کےلئے کام کرتا رہے گا۔
ترجمان کے مطابق ڈی جی جنوبی ایشیا ڈاکٹر فیصل کرتار پور پر فوکل پرسن تعینات ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے 28 نومبر کو بھارتی وفد کی موجودگی میں کرتار پور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔
تحصیل شکر گڑھ میں واقع گوردوارہ صاحب کے قریب کرتارپور کوریڈور کے سنگ بنیاد کی تقریب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، مختلف ممالک کے سفارتکاروں، عالمی مبصرین اور سکھ برادری کے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی۔