سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کے لئے قائم مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی) کو دی گئی مہلت ختم ہوگئی۔
جے آئی ٹی سربراہ سید اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ اتنے بڑے واقعے کی حتمی رپورٹ اتنی جلدی دینا ممکن نہیں،دوسری طرف وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے جے آئی ٹی کو مزید وقت دینے سے انکار کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سانحہ ساہیوال کے حوالے سے فرانزک سائنس ایجنسی لاہور کو ادھوری چیزیں بھیج دی گئیں،فرانزک سائنس ایجنسی کو ایس ایم جی سے چلی 45 گولیوں کے خول بھیجے گئے۔
ذرائع کے مطابق فرانزک ایجنسی کو چلی ہوئی اور پوسٹ مارٹم سے ملی گولیاں نہیں دی گئیں،ایس ایم جی بھی نہیں بھیجی گئیں،ماہرین کےلئے تجزیہ کرنا مشکل ہوگیا۔
اس سے قبل جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ مس ہینڈلنگ ہوئی ہے تو تحقیقات میں سب سامنے آجائےگا ،سائنسی بنیادوں پرتفتیش کرکےحقائق معلوم کریں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے جے آئی ٹی سربراہ کے بیان پر کہا کہ ہم انصاف کی راہ میں تاخیر نہیں چاہتے،قوم تحقیقاتی ٹیم کی جانب دیکھ رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق اس کے ساتھ ہی عثمان بزدار نے 5 بجے خصوصی اجلاس طلب کررکھا ہے جس میں جے آئی ٹی رپورٹ کے تناظر میں بڑے فیصلے کرنے ہیں۔
ذرائع کے مطابق جےآئی ٹی رپورٹ پولیس کےمخالف آنےپر بڑے فیصلے متوقع ہیں جن میں آئی جی پنجاب سمیت اعلی افسران کی تبدیلی شامل ہے۔