پشاور(ارشد عزیز ملک )ضلع مرادن میں محکمہ اوقاف کی 486کنال زرعی اراضی اونے پونے داموں ہائوسنگ سوسائٹیز کے لئے لیز پر دینے کامعاملہ بعض دستاویزات منظر عام پرآنے کے بعد مزید مشکوک ہوگیا ہے جس پر نیب نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے۔ قومی احتساب بیورو کے پی نے لیز ہولڈرز کے بینک اکائونٹس منجمد کرکے مردان میںمحکمہ اوقاف کے تینوں مقامات کو سیل کردیا ہےجبکہ محکمہ اوقاف کی پشاور میںجائیدادوں کی بھی چھان بین شروع کردی ہے ۔کامیاب بولی دہندگان کے ایک پارٹنر نے ایک سال قبل مذکورہ اراضی کی لیز حاصل کرنے کے لئے درخوا ست جمع کرائی تھی جس کے بعد اس اراضی کی لیز کا فیصلہ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق لیز کمرشل اور صنعتی مقاصد کے لئے دی جانی تھی جس کو ہائوسنگ سوسائٹی میں تبدیل کردیا گیا۔ صوبائی حکومت نے بھی محکمے کا موقف مسترد کردیا ہے۔محکمہ اوقاف نے کھلی بولی کے ذریعے 230 ٗ100اور 156 کنال زرعی اراضی مجموعی طورپر دو پارٹیو ں کو 51 لاکھ 75ہزارروپے سالانہ میں لیزپر دی جو 10648 روپے کنال اور 532 روپے فی مرلہ سالانہ بنتی ہے۔علاقے میں زمین کی مارکیٹ ویلیو ڈیڑھ لاکھ سے چار لاکھ کے درمیان بتائی جاتی ہے جبکہ ڈی سی ریٹ 50600 روپے فی مرلہ ہے ۔ہائوسنگ سوسائٹی کے مالک نے 70ہزار روپے فی مرلہ رہائشی اور تین لاکھ روپے مرلہ کمرشل اراضی کی قیمت مقررکردی ہے جبکہ پلاٹ مالکان ہرماہ 60 روپے فی مرلہ کے حساب سے محکمہ اوقاف کو کرائے کی مد میں بھی جمع کرانے کے پابند ہوں گے ۔ سیکرٹری اوقاف وچیف ایڈمنسٹریٹرسید ہدایت جہا ں نے لیز معاہدےکا دفاع کرتے ہوئے کہا ہےکہ تمام معاملات صاف وشفاف انداز میں قانون کے مطابق مکمل کئے جس میں کسی قسم کی کوئی بے قاعدگی نہیں ہوئی۔چیف سیکرٹری نے محکمے کا موقف مسترد کرتے ہوئے کیس نیب کو بھجوادیا ہے ۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کا موقف ہے کہ انھوں نے اپنا کام کردیا ہے لہذا وہ اس معاملے پرمزید کچھ نہیں کہنا چاہتے نوکمنٹس ۔دستاویزات کے مطابق بخت اکبر نامی شخص نے ایڈمنسٹریٹر اوقاف کو 18 اکتوبر 2016 کودرخواست جمع کرائی جس میں خائوو مردان میں محکمہ اوقاف کی اراضی کمرشل استعمال کے لئے ماہانہ دو لاکھ روپے کے عوض لیز پر دینے کی استدعا کی ایڈمنسٹریٹر اوقاف نے سیکرٹری و چیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف کو خط تحریر کیا جس میں محکمے کی بدترین معاشی صورت حال کے پیش نظر زرعی اراضی کے کمرشل استعمال اورلیز پر دینے کی اجازت طلب کی گئی۔چیف ایڈمنسٹریٹر کی منظوری کے بعد محکمہ اوقاف خیبر پختونخوا نے 16مئی2017کو ضلع مردان کے علاقے خائو وصوابی بائی پاس پر اپنی230کنال اراضی لیز پر دینے کا اشتہار دیا ۔30 مئی کو چھ افراد نے بولی میں حصہ لیا۔بخت اکبر کے بزنس پارٹنر محمد غوری باچا نامی شخص نے 230کنال اراضی کے لئے سب سے زیادہ یعنی36لاکھ 25 ہزار روپےبولی دی جس کی منظوری سیکرٹری اوقاف سید ہدایت جان نے16جون 2017کو دی جبکہ محکمہ اوقاف اور محمد غوری باچاکے درمیان17 جو لا ئی2017کوباقاعدہ معاہدہ طے پایا۔بخت اکبر اور محمدغوری کے درمیان پارٹنرشپ کا معاہدہ24 اکتوبر2016 کو طے پاپا جس کی کاپی جنگ کے پاس موجود ہے جبکہ بخت اکبر نے لیز کے لئے درخواست 18 اکتوبر کو جمع کرائی تھی ۔ محمد غوری باچا نے لیز حاصل کر نےکے بعد اس اراضی پرامن سوسائٹی مردان کے نام سے ہائوسنگ سوسائٹی قائم کی اور فی مرلہ 70ہزار روپے قیمت اور ماہانہ کرایہ60 روپے جمع کرانے کے اشتہارات شائع کئے جبکہ کمرشل اراضی کی قیمت فی مرلہ تین لاکھ روپے مقرر کی گئی۔ اسی طرح محکمہ اوقاف نے مردان کے علاقہ غلہ ڈھیری اور منی خیل میں بالتر تیب100اور156کنال اراضی کو لیز پر دینے کے لئے 11جون2018کو اشتہارات شائع کئے جس میں چار پارٹیوں نے درخواستیں دیں۔