لاہور (نمائندہ جنگ) احتساب عدالت لاہور نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی اور چوہدری شجاعت حسین کے خلاف انکوائریز کو بند کرنے کی درخواست کی حتمی منظوری کے لئے سماعت 9 فروری تک ملتوی کردی ہے۔جج محمد اعظم نے درخواست کو مرکزی کیس کے ساتھ لگانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کی ۔احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف گیپکو میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں تفتیشی افسر پر راجہ پرویز اشرف سمیت 3 ملزموں کے وکلا نے جرح مکمل کر لی، عدالت نے کیس پر مزید سماعت 9 فروری تک ملتوی کر دی۔ احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی۔ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف عدالت میں پیش ہوئے ۔ کیس کی سماعت 5 گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہی۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ کیس کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ دوران سماعت ملزمان راجہ پرویز اشرف اور ابراہیم مجوکہ کے وکلا افتخار شاہد اور قاضی مصباح نے سرکاری گواہ اور کیس کے تفتیشی افسر صلاح الدین پر تفصیلی جرح کی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر سرکاری گواہ کے بیان پر جرح کے لئے دیگر ملزمان کے وکلا کو طلب کر لیا۔ نیب نے گیپکو میں غیر قانونی بھرتیوں کےکرپشن ریفرنس میں راجہ پرویزاشرف سمیت 8 ملزمان کو نامزد کر رکھا ہے۔ نیب نے سابق وزیراعظم کے خلاف احتساب عدالت میں 2016 میں ریفرنس دائر کیا تھا۔دریں اثناء احتساب عدالت لاہور کے جج نجم الحسن نے ہی ڈی جی نیب اور حساس اداروں کے نام پر لوگوں سے لاکھوں روپے لوٹنے والے میاں بیوی کا ریمانڈ دیدیا۔عدالت نے ملزم فاروق کو 9 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے جبکہ ملزمہ طیبہ کو 9 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ۔عدالت نے فاروق اور اسکی اہلیہ کو4 فروری کودوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔