جمعیت علمائے ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس حکومت کی ساری نگاہیں معیشت پر لگیں تھیں مگر اس کا ساراخلاصہ ایک لفظ میں آگیا وہ تھا انڈہ اور مرغی، یہ کیسی پالیسی ہے ۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ یہ پہلی حکومت ہے جس کے پالیسی بیان میں کشمیر کا کوئی تذکرہ نہیں۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے ماضی میں بھی جعلی حکمرانوں اور جعلی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا، دوبارہ مینڈیٹ چرانے کی کوشش کی تو تمہارا حشرماضی کے حکمرانوں سے بھی بدتر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ساہیوال واقعہ حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے، حکمران یہ داغ کس طرح دھوئیں گے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ آئے روزاشتعال انگیز کام کرکے قوم کو مشتعل کیا جارہا ہےجبکہ جب سے عمران خان وزیراعظم بنا ہے مہنگائی دو سو فیصد بڑھ گئی ہے۔
سربراہ جے یوآئی ف نے کہا کہ قرضوں پر قرضے قوم پر لادے جا رہے ہیں، یہ قرضہ بھی تو پاکستانیوں کو ادا کرنا ہےاور ایک کروڑ نوکریاں دینے کی بات کی تھی ، اس سے زیادہ تو تم نے بے روزگار کردیے ہیں۔