لاہور (جنگ نیوز / نمائندہ جنگ) سابق وزیر اعظم نواز شریف کو 6؍ روز بعد سروسز اسپتال سے واپس کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تاہم خصوصی میڈیکل بورڈ نے ن لیگ کے قائد کو اسپتال میں رکھنے کی سفارش کی ۔ قبل ازیں نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر ، پوتی مریم نواز کے ہمراہ اسپتال پہنچیں اور خیریت دریافت کرکے کے ساتھ ان کو دُعائیں دیں جبکہ مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو ایک سے دوسرے اسپتال لے جارہااور ان کی تضحیک کی جارہی ہے ہم رحم کی بھیک نہیں مانگتے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نوازشریف کو 6؍ روز بعد سروسز اسپتال سے دوبارہ کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا ، اس دوران خصوصی میڈیکل بورڈ نے انکے مختلف معائنے کیے اور میڈیکل رپورٹ پیش کی جس میں نواز شریف کو جیل کے بجائے اسپتال میں ہی رکھنے کی سفارش کی گئی۔ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے پیش نظر پنجاب حکومت نے نوازشریف کو سروسز اسپتال سے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تاہم نوازشریف نے پی آئی سی جانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں واپس جیل لے جایا جائےجس پر گزشتہ روز محکمہ داخلہ کے حکام اسپتال پہنچے جہاں انہیں نواز شریف کی ڈسچارج سلپ دی گئی جس کے بعد ڈاکٹرز نے معمول کا چیک اپ کرنے کے بعد انہیں ڈسچارج کر دیا۔