• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میموگیٹ سے سپریم کورٹ کا کیا تعلق،مدعی حاضر نہیں ہم کیوں بیٹھے ہیں، چیف جسٹس

اسلام آباد(نیوز ایجنسیز/جنگ نیوز) سپریم کورٹ نے میمو گیٹ کیس نمٹا دیا جبکہ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ حسین حقانی کے خلاف مقدمہ درج ہوچکا اب ریاست حسین حقانی کو لانا چاہتی ہے تو لے آئے لہٰذا اس سارے معاملے سے اب عدالت کا کوئی لینا دینا نہیں۔کیا مملکت خداد، آئین،جمہوریت اتنی کمزور ہے کہ ایک میمو سے لڑ کھڑا جائے، میمو گیٹ سے سپریم کورٹ کا کیا تعلق، مدعی حاضر نہیں ہم کیوں بیٹھے ہیں،سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے میمو گیٹ اسکینڈل کی سماعت کی۔سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس پاکستان نے پوچھا کہ کوئی بھی درخواست گزار عدالت میں موجود نہیں، قومی وطن پارٹی یا نوازشریف کوئی بھی نہیں آیا، درخواست گزار کون ہے، اگر کوئی درخواست گزار نہیں آیا تو عدالت یہاں کیوں بیٹھی ہے۔اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے اور اپنے دلائل میں کہا کہ اس معاملے میں کافی حساس معاملات پوشید ہ ہیں۔اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس میں عدالت کہاں سے آگئی؟ مسئلہ یہ تھا کہ ایک سفیر نے میمو لکھا، کیا آج یہ حکومت بھی اُس میمو سے کوئی خطرہ محسوس کررہی ہے؟ 8 سال سے یہ معاملہ زیر التوا ہے، میمو سے متعلق عدالت نے کمیشن قائم کیا، کمیشن نے اپنی سفارشات دے دیں جن پر ایف آئی آر درج ہوگئی، اب ریاست کا اپنا معاملہ ہے کہ وہ ملزم کے پیچھے جائے اور جو اقدامات کر سکتی ہے وہ کرے۔

تازہ ترین