• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحقیقات سے ثابت ہے کہ متوازن غذا کا استعمال، انسان کو صحت مند اور بہتر محسوس کروانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ صحت بخش اور بیماریوں سے پاک غذا تو جہ مرکوز کرنے کی صلاحیت دگنی کرتے ہوئے مقاصد کی تکمیل میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔امتحانات کی بات کی جائے توطالب علموں کی اکثریت راتوں کو جاگ کر پڑھنے کی عادی ہوتی ہے اور رات دیر تک جاگنے کامطلب ،متوازن غذاؤں کے برعکس چائے کافی کا زیادہ استعمال ہوتا ہے۔تاہم آپ کی یہی عادتیں مطالعہ کرنےکی صلاحیتوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ لہٰذا امتحانات کے دوران کیا کھایا جائے اور کیا نہ کھایا جائے، سے متعلق آج ہم ایسی مفید تجاویز آپ کے ساتھ شیئر کرنے جارہے ہیں، جو کسی بھی ڈائٹ چارٹ کو فالو کرنے والے طالب علموں کیلئے یکساں فوائد لیے ہوئے ہے۔

کھانا مت چھوڑیں

دورانِ امتحان جب وقت کم سے کم اور مطالعہ زیادہ سے زیادہ کرنا ہو تو اکثر طالب علموں کی بھوک اُڑ جاتی ہے۔ لیکن ایسا ہونا ہر گز درست نہیں کیونکہ انسانی دماغ کو انہماک اور یکسوئی برقرار رکھنے کے لیے غذا اور پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ذہنی تھکاوٹ (خاص طور پر دوران امتحان )تیاری میں رکاوٹ کا پیشہ خیمہ ثابت ہوتی ہے۔ اس لیے کھانا نہ کھانے یا پھر غیر صحت مند غذا لینے کے بجائے اسنیکس، سیب، کم مرغن غذائیںیا سینڈوچ کھائیں۔

ذہن تیز کرنے والے سپر فوڈ

امتحانات کے دوران دماغی صلاحیت اور کارکردگی بڑھانے کے لیے کچھ غذاؤں کا استعمال ضروری ہے۔ طبی ماہرین ایسی غذائیں کھانے کا مشورہ دیتے ہیں، جن میں پروٹین کی زیادہ سے زیادہ مقدار پائی جاتی ہو، اس ضمن میںبغیر چربی والا گوشت، مچھلی، انڈے، پھل(مثلاً ًکیلے ، نارنگی اور بلیو بیریز جیسے قدرتی مٹھاس والے پھل )، اناج اورگری دار میووں وغیرہ کا استعمال بہترین ہے۔ یہ غذائیں آپ کی توجہ اور ارتکاز مرکوز کرنے کی صلاحیتوں میں اضافہ کرتے ہوئے ہر عمر کے افراد کو ذہنی طور پر جوان رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں ۔

5 سے6 مرتبہ کھائیں

عام طور پر تین بار ڈٹ کر کھانا کھانے کا رواج عام ہے لیکن ماڈرن کلچر کے تحت اس رواج کوامتحانات کی تیاری کے دوران آپ نے برقرار نہیں رکھنا۔ سائنسی تحقیقات کے نتائج کےتحت، ایک بار زیادہ کھانے کے بجائے طالب علموں کووقفے وقفے سے صحت مند اور متوازن غذاؤں کا استعما ل کرنا چاہیے۔

کیفین کی کم سے کم مقدار

پڑھائی پر توجہ مرکوز کرنے، قوت مدافعت بڑھانے اور دماغ کو فوری طور پر متحرک کرنے کے لیےچائے یا کافی ایک اچھا انتخاب ہے لیکن کیفین کی زیادہ مقدار اعصابی تناؤ اور ڈی ہائیڈریشن کا سبب بنتی ہے۔ اگر آپ کافی پینے کے عادی ہیں تو دوران امتحان ایک دن کا وقفہ لیں اور دوسرے دن کافی استعمال کریں۔

چینی سے دور رہیں

نہ صرف مرغن غذاؤں بلکہ میٹھی غذاؤں کے استعمال سے بھی پرہیز کریں کیونکہ چینی سے بننے والی چربی انسانی جسم پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سائنسدان چینی کے استعمال کو تمباکو کے نشے جتنا خطرناک تسلیم کرتے ہیں۔ دوران مطالعہ اگر آپ تھکاوٹ یا تناؤ محسوس کریں تو سفید چینی سے بننے والے مشروبات کے بجائے ایسے مشروبات کا استعمال کریں، جو تازہ اور قدرتی پھلوں سے نکالے گئے ہیں۔ 

تازہ ترین