کراچی (نیوز ڈیسک، نیوز ایجنسی) پاکستان کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ جیش محمد پلوامہ حملے میں ملوث ہو تاہم اس حملے سے پاکستانی حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے ، کشمیر میں مظالم بند نہ کئے گئے تو ایسے واقعات دوبارہ ہوسکتے ہیں،پاکستان پر حملے کی کوشش بھیانک ہوگی، بھارت پاکستان کے اندرونی معا ملا ت میں مداخلت کرتا ہے، بھارت نے پاکستان کو دو ٹکڑ وں میں تقسیم کیا، مشرقی پاکستان میں نئی دہلی نے مداخلت کی، دھمکیوں سے کام نہیں چلے گا، کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہوگا۔ بھارت کے انڈیا ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پلوامہ حملے میں مارے جانے والے اہلکاروں کے لئے نمائشی جذبات رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملہ ایک خوفناک واقعہ تھا تاہم اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ اس حملے میں پاکستانی حکومت کا کوئی ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں پلوامہ ایک خوفناک واقعہ تھا، جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر سے مجھے کوئی ہمدردی نہیں کیوں کہ اس نے مجھے بھی قتل کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ عمران خان بھی جیش کیلئے کوئی ہمدردی رکھتے ہیں۔ بھارت حملے کا الزام پاکستان پر غلط لگارہا ہے۔