• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سراج درانی کی گرفتاری،قومی اور پنجاب اسمبلی میں شدید احتجاج، پروڈکشن آرڈر جاری

اسلام آباد(مانیٹرنگ سیل ایجنسیاں)قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن کی جانب سے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری پر شدید احتجاج کیا گیا،پیپلز پارٹی کے اراکین نے نشستوں سے اٹھ کر ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑدیں،اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ اور شدید نعرے بازی کی‘احتجاجی اراکین کے نشستوں پر نہ بیٹھنے پر اسپیکر اپنی نشست سے اٹھ کر چلے گئے اور اجلاس کل صبح 11 بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا۔پیپلزپارٹی کے رکن سیدخورشیدشاہ نے کہاکہ منتخب اسمبلی کے اسپیکر کو گھسیٹ کر آپ کیاثابت کرنا چاہتے ہیں ،راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھاکہ ارکان اسمبلی کو بھیڑبکریاں نہ سمجھیں جبکہ وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمودنے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ کوئی منتخب نمائندہ قانون سے بالاتر نہیں ‘اپوزیشن کو احتساب پر اعتراض ہے توعدالت جائے ۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کو ا سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری پر پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں بھرپور احتجاج کیا اور مسلم لیگ (ن) اور ایم ایم اے کے ممبران اسمبلی نے ان کا مکمل ساتھ دیا۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی تقریر کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے ممبران مسلسل اپنی نشستوں پر کھڑے رہے اور نعرے بازی کرتے رہے،انہوں نے ہم نہیں مانتے ظلم کے ضابطے کا نعرہ بار بار لگایا‘شفقت محمود نے تقریر ختم کی تو مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی بات کرنے کے لئے کھڑے ہو گئے،اسپیکر نے انکی بجائے وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کو فلور دیدیا،اپوزیشن کے ممبران اس بات پر ناراض ہو گئے اورسپیکر ڈائس پر چڑھ گئے،ممبران نے اسپیکر کا گھیراؤ کیا تو انہوں نے سوال کیا کہ خورشید شاہ کہاں ہیں،بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں جو طے پایا تھا اس کے مطابق چلیں۔ شیریں مزاری نے کہا کہ میں نہیں ڈاکٹر فہمیدہ مرزا بات کریں گی،ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کو مائیک دیا گیا لیکن اپوزیشن کے شور شرابہ کی وجہ سے بات نہ کر پائیں۔ فہمیدہ مرزا نے کہا کہ میں سابق اسپیکر ہوں مجھے بات کرنے دیں لیکن اپوزیشن نے نعرے بازی شروع کر دی،اسپیکر اسد قیصر ڈٹ گئے اور اپوزیشن کے دباؤ میں آنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ اس طرح نہیں چلے گا میں اجلاس ملتوی کر دوں گا‘قبل ازیں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج تک کسی سپیکر کو اس طرح بے آبرو نہیں کیا گیا،راجہ پرویز اشرف نے وزیر تعلیم شفقت محمود سے کہا کہ آپ کو کسی نے نہیں کہا کہ احتساب نہ کریں،احتساب ضرور کریں مگر اس کا طریقہ ٹھیک نہیں ہے،آپ نے اسپیکر کی کرسی کی توہین کی ہے، گھر کی چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا ہے اس بات پر اپوزیشن ممبران نے شیم شیم کے نعرے لگائے۔

تازہ ترین