• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایسا لگتاہے کہ ریشم اپنے نام کی طرح ریشم جیسی ہی ہیں اور زمانے کی گرد اِن کی عمر پر نہیں پڑ رہی۔ وہ آج بھی ٹیلی ویژن تروتازہ اور نکھری نکھری دکھائی دیتی ہیں۔ ریشم نے شوبز انڈسٹری میں کافی وقت گزاراہے اور بہت سی کامیاب فلموں جیسے کہ گھونگٹ، سنگم، دوپٹہ جل رہاہے، انتہا اور جیوا میں کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ انھوں نے کئی یاد گار ڈراموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔

ابتدائی حالات

ریشم فیصل آباد میں22 اکتوبر1978ء کو پیدا ہوئیں، ان کا اصل نام صائمہ ہے۔ معروف اداکارہ کہتی ہیں کہ انہوں نے اسٹیج پر کام کرنے کیلئے ’ریشم‘ نام اپنا یا کیونکہ اس وقت صائمہ کے نام والی بہت سی اداکارائیں کام کررہی تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ اپنے کیریئر کیلئے انہیں ایک منفردنام منتخب کرنا پڑا۔ ریشم نے ابتدائی تعلیم لاہو ر میں حاصل کی۔ وہ جب سات سال کی تھیں تو ان کی والدہ کا انتقال ہو گیا، پھر ریشم کی پرورش ان کی بڑی بہن نے کی۔

فنی کیریئر

ریشم کی پہلی فلم ’’جیوا ‘‘ تھی، جو 1995ء میں ریلیز ہوئی ، تاہم اس سے قبل وہ ڈراموں میں چھوٹے موٹے کردار ادا کرچکی تھیں۔ جیوا کے بعد وہ بہت سی فلموں میں مرکزی اور ثانوی کردار ادا کرتی رہیں لیکن جب لالی ووڈ انڈسٹری تنزلی کا شکا ر ہوئی تو انھوں نے فلموں میں آنا کم کردیا اور ڈراموں میں اداکاری کو ترجیح دی۔2012ء میں ریشم نے فرانس میں مشرقی ملبوسات کا بوتیک بھی کھولا تھا۔

نور بی بی کا کردار

ریشم آج کل جیو ٹی وی پر پولیٹیکل تھرلر ڈرامہ ’نور بی بی ‘ میں مرکزی کردار ادا کررہی ہیں، جس میں وہ سیاست کے پیچ و خم سلجھانے میں مصروف نظر آتی ہیں۔ اس ضمن میںریشم کا کہنا ہے،’’ڈرامے میں میرے سراپے کو دیکھ کر بہت سے لوگ سوال کرتے ہیں، میں ایک پیرنی کا کردار نبھا رہی ہوں۔ میں اس کردار کے بارے میں کھل کر کچھ نہیں بتا سکتی لیکن یہ ایک منفی کردار ہے اور مجھے اس کو کرنے کیلئے بہت محنت کرنی پڑی، تاہم اسے نبھانے میں مجھے مزہ آیا۔ یہ ایک پیچیدہ کہانی ہے، آپ جب ڈرامہ دیکھیں گے تو خود ہی آپ کو اس بات پر یقین آجائے گا‘‘۔

اس ڈرامے میں ریشم کو عبایا پہنے دکھایا گیا ہے، جو اس بات کی ترجمانی بھی کرتا ہے کہ پاکستان میں لاکھوں خواتین عبایا پہنتی اور حجاب میں ہوتی ہیں۔

ریشم مزید کہتی ہیں، ’’ہمارے ہاں بیشتر روحانی لیڈر اپنے ماننے والوں کی غلط رہنمائی کرتے ہیں۔ ان کے معتقدین ان پر اندھا اعتماد کرتے ہیں اور پھر انہیں اس کے نتائج بھگتنے پڑتے ہیں۔ جیوکہانی پر میری آخری ڈرامہ سیریل ’ناگن ‘ میں، میں نے ایک سپیرن ’سجنا‘ کا کردار ادا کیا تھا۔ حالانکہ وہ منفی کردار تھا لیکن گلیمر سے بھرپور تھا۔ نور بی بی کے کردار میں مجھے شدید گرمی میں بھی اسکارف اور عبایا پہن کر کام کرنا پڑا‘‘۔

’ناگن‘ اور ’نوربی بی‘ کے دونوں کردار منفی ہیں لیکن ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ ریشم پہلی بار منفی کردار ادانہیں کررہیں لیکن اس کردار میں ان کی اداکاری کی پختگی دیکھی جاسکتی ہے۔

ریشم کا کہنا ہے،’’ میں ہمیشہ مختلف کردار ادا کرنا چاہتی ہوں، جو چیلنجنگ ہوں اور میرے لیے اس میں کام کرنے کیلئے کچھ بہترین ہو۔ میرا ماننا ہے کہ ایک اداکار کا یہ کام ہے کہ وہ اپنے کردار کو قابل یقین بنائے اور ناظرین اس کردار سے مانوس نظر آئیں۔ میں چاہتی ہوں کہ لوگ میرے کردار کو دیکھیں کہ میں کیا بنی ہوں، بجائے اس کے کہ ا س کردار میں ریشم کو دیکھیں ‘‘۔

سماجی خدمات

2010ء میں سیلاب سے متاثر ہ علاقو ں میں ریشم نے اشیاء خوردو نوش کا ایک ٹرک رحیم یار خان اور دوسرا کوٹ ادّو بھیجا ۔ ریشم کا کہنا تھا، ’’ایک انسان ہونے کے ناطے میں نے محسوس کیا کہ میر ی بھی کچھ ذمہ داریاں ہیں کہ لوگوںکے کام آئوں اور دوسروں کو مدد کرنے کا کہنے کے بجائے اپنے طورپر یہ کام کروں‘‘۔

تازہ ترین