وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا نے اپنی سابقہ جماعت پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کے حوالے سے کہا کہ وہ شاید تاریخ بھول گئے ہیں،میں ان کی مشکل وقت کی ساتھی رہی ہوں۔
قومی اسمبلی سے خطاب میں فہمیدہ مرزا نے کہا کہ احتساب کا عمل ہوتا رہے گا،پارلیمنٹ کو آگے بڑھائیں،اگر یہی طریقہ اختیار کریں گے تو پھر کہوں کہ سندھ حکومت انہیں کس طرح پلیٹ میں رکھ کر دی گئی ۔
انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ تاریخ بھول گئے، میں ان کے مشکل وقت کے عہدوں کی ساتھی رہی ہوں، ہم نے وزارت اعلیٰ کا عہدہ ٹھکرا دیا تھا، کل خورشید شاہ خود اپنے ارکان کو کہتے رہے کہ اسپیکر کا گھیراؤ کرو۔
وفاقی وزیر کی تقریر کےد وران احتجاج کرنے والوں سے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے کہا کہ آپ سب اپنی نشستوں پر جائیں سب کو بولنے کاموقع دے رہا ہوں۔
فہمیدہ مرزا نے احتجاج کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے مائیک ملا ہے مجھے بات کرنے دیں،میں آپ کے ان کارناموں کی بات نہیں کروں گی جس کا آپ کو ڈر ہے،میں تو 5 منٹ میں عوام کے مسائل پر بات کرنا چاہتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اس ایوان میں راجا پرویز اشرف،نوید قمر اور خورشید شاہ بات کرسکتے ہیں تو میں کیوں نہیں؟ انہوں نے میرے ہاتھوں سے حلف لیا تھا میں وہی ہوں۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہاکہ مجھے اور میرےخاندان کی زندگیوں کوخطرات ہیں لیکن حالات سےلڑنےکا فیصلہ کیا،سندھ میں عام آدمی اور بچیوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ کسی سے چھپا نہیں۔
فہمیدہ مرزا نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر پہلی مرتبہ پاکستان کے بارےمیں مثبت فضابن رہی ہے،محمدبن سلمان نے دورہ کرکے پیغام دیا کہ وہ پاکستان کےدوست ہیں اور یہاں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، جو مثبت پیغام وہ یہاں سے لے کر گئے اس کا اظہار انہوں نے بھارت میں کیا۔
ڈپٹی اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کردیا۔