• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی وزیراعظم کے لہجےمیں تبدیلی، پلوامہ حملےکا سفارتی وتجارتی جواب دینگے،نریندرمودی

کراچی (رفیق مانگٹ)بھارتی وزیر اعظم نریندر مود ی نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہےکہ پلوامہ حملے کا سفارتی و تجارتی جواب دینگے، حملہ کے بعد پڑوسی ملک میں ہنگامہ برپا ہے،انسانیت کے دشمنوں کو سفارتی سطح پر تنہا کرنا اورلازمی سبق سکھانا ہوگا، ہر چیز کا حساب لیںگے، دنیا کے زیادہ تر ممالک ہمارےساتھ ہیں، ہماری لڑائی کشمیریوں کیخلاف نہیں کشمیر کیلئے ہے ، کشمیریوں پر حملے بند کیے جائیں، عمران خان نےمجھ سے کہا تھا وہ جھوٹ نہیں بولتے،آج انکے پاس اپنے الفاظ کا پاس رکھنے کا وقت ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے راجستھان کے علاقے ٹونک میں ریلی سے خطاب میں کہاکہ ہماری لڑائی دہشت گردی کے خلاف ہے، انسانیت کے دشمنوں کے خلاف ہے، ہماری لڑائی کشمیر کے لئے ہے، کشمیریوں کے خلاف نہیں،کشمیری سب سے زیادہ دہشتگردی کا شکار ہیں اور پورا ملک ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ مودی نے کہا کہ عمران خان کو لوگ ایک کرکٹر کے طور پر جانتے ہیں، پاکستان میں نئی حکومت بننے پر میں نے پروٹوکول کے تحت انہیں فون کر کے مبارکباد دی اور کہا تھا کہ ہم بہت لڑ چکے ہیں پاکستان نے کچھ حاصل نہیں کیا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ ہر جنگ ہم جیتے، آومل کر غریبی اور ناخواندگی کے خلاف لڑیں جس پر عمران خان نے کہا کہ مودی جی میں کبھی جھوٹ نہیں بولتا، لہٰذاآج ان کے لفظوں کو کسوٹی پر تولنے کا وقت ہے،میں دیکھتاہوں کہ وہ اپنے الفاظ پر کھڑے ہوتے ہیں یا نہیں۔ریلی سے خطاب میں کشمیری طلبا پر حملوں کےحوالے سےانہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہونے چاہئیں، ایسی باتیں’’ بھارت تیرے ٹکڑے‘‘ کہنے والوں کو حوصلہ دیتی ہیں ،کشمیر کے لوگ دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ہیں اور آئے دن گولی کا نشانہ بن رہے ہیں،رپورٹ کے مطابق پلوامہ حملے کے بعد بھارت بھر میں کشمیریوں پر حملے کیے جارہے ہیں اور ان کا سوشل بائیکاٹ جاری ہے،سپریم کورٹ نے دس ریاستوں کو حکم دیا کہ وہ ایسے واقعات کو روکنے لئے فوری اقدامات کریں،ملک کے کئی حصوں سے سیکڑوںواپس کشمیر لوٹ گئے،مغربی بنگال سے جموں تک کشمیری طلبا اور بزنس مینوں کو ہراساں کیا جارہا ہے،مودی کے خطاب تک بی جے پی کے کسی بھی رہنما نے ان واقعات کی مذمت نہیں کی۔

تازہ ترین