پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ پاکستان پر حملہ ہوا، اس پر پاکستان نے جو کچھ کیا وہ ہر لحاظ سے جائز تھا ۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ایوان پوری قوم کے جذبات کی عکاسی کررہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ خود دہشت گردی کا شکار ہونے والے ملک پر دہشت گردی کو فروغ دینے کا الزام بہت بڑا المیہ ہے۔
رہنما پی پی نے کہا کہ کوئی ہماری خود مختاری کو چیلنج کرے گا تو ہم اس کا جواب دے سکتے ہيں۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہماری فوج کی مہارت کو جتنا خراج تحسین پیش کیاجائے کم ہے ، اتنا جواب دیا جتنی ضرورت تھی۔
انہوں نے کہا کہ جتنی جلدی ہندوستان یہ بات سمجھ جائے اس کے لیے بہت بہتر ہوگا۔
رہنما پی پی نے کہا کہ بھارتی پائلٹ کو رہا کرنا امن کے لیے ہماری ایک اور اچھی آواز ہے جو خوش آئند ہے۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ امن پسند پر جب جنگ تھوپ دی جائے تو پھر اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہ جاتا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے الیکشن کا یہ طریقہ قبول نہیں کہ وہ پڑوس میں آگ لگادے۔
راجہ پرویز اشرف نے مزید کہا کہ او آئی سی کا بائيکاٹ نہيں ہونا چاہیے، وزير خارجہ نہ جائيں تو کوئی وفد بھیج دیاجائے کیونکہ ہمیں دوستوں کی ضرورت ہے۔