کم عمری میں ہی اپنی ذہانت و صلاحیت سے ایک دنیا کو اپنا اسیر بنانے والی ایما واٹسن اب تک اتنی زیادہ دولت کما چکی ہیں کہ اگر وہ اس جوانی میں ہی ریٹائربھی ہوجائے تو اس کی دولت ختم نہیں ہو سکتی۔ شاید یہی وجہ ہےکہ وہ کم اور منتخب فلموں میں کام کررہی ہیں۔ اس کی مثال مشہور فلم ’’لالا لینڈ ‘‘ ہےکیونکہ آسکر ایوارڈ کی 14نامزدگیاں حاصل کرنے والی اس فلم کی ہیروئن کیلئے پہلے اداکارہ ایما واٹسن کوکاسٹ کرنا تھا تاہم ان کے نخروں کی وجہ سے فلمساز نے ان کی جگہ اداکارہ ایما اسٹون کو کاسٹ کر لیا۔ ایما واٹسن کو 4ملین ڈالر معاوضہ بھی آفر کیاگیا تھا، تاہم ایما نے 6ملین ڈالر معاوضہ لینے کے ساتھ متعدد ایسی شرائط رکھیں، جنہیں فلمساز و ہدایتکار کیلئے پورا کرنا ممکن نہ تھا ،ان شرائط میں فلم کی ریہرسلزلندن میں کرنا بھی شامل تھا۔
مختصر حالات
15اپریل 1990ءکواداکارہ، ماڈل اور سماجی کارکن ایما شارلیٹ ڈیوری واٹسن پیرس میں پیدا ہوئی اور آکسفورڈشائر میںپرورش پائی۔ ایما ڈریگن اسکول میں زیر تعلیم رہیں اور آکسفورڈ میں اسٹیج کوچ تھیٹر آرٹس کی شاخ میں اداکارہ بننے کی تربیت پائی۔ ہیری پوٹر فلم سیریز کے مرکزی کردار ہرمائنی گرینجر کے ذریعے ان کی شہرت کے سفر کا آغاز ہوا اور وہ 2001ء سے 2011ء تک ہیری پوٹر سیریز کی تمام آٹھوں فلموں میں جلوہ گر ہوئیں۔ اس سے قبل انھوں نے صرف اسکول ڈراموں میں اداکاری کی تھی۔ہیری پوٹر سیریز نے ایما واٹسن کو عالمی شہرت کی حامل اداکارہ بنادیا اور ناقدین کی ستائش کے ساتھ ساتھ انھیں 10ملین یورو سے زیادہ رقم حاصل ہوئی۔ انھوں نے اس سیریز کے علاوہ بھی اداکاری جاری رکھی۔ سب سے پہلے ایما نے دی ٹیل آف ڈیسپریاکس میں صداکاری کی اور جب ناول بیلے شوز کو ٹیلی ویژن کے لیے ڈھالا گیا تو وہ اس کا حصہ بھی رہیں۔
سال 2011ء سے 2014ء تک، ایما فلمی منصوبوں پر کام کرنے کے ساتھ ساتھ تعلیم بھی حاصل کرتی رہیں۔ اس دوران وہ براؤن یونیورسٹی اور وارسیسٹر کالج آکسفورڈ میں زیر تعلیم رہیں اور مئی 2014ء میں براؤن یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں بیچلرز کی سند حاصل کی۔
ایما کے اعزازات
ایما واٹسن نے ماڈلنگ کے سفر میں مشہور برانڈز کے لیے تشہیری مہم چلائی جبکہ بطور مشیر فیشن بھی ملبوسات کا ایک سلسلہ تیار کرنے میں معاونت کی۔ انھیں 2014ء میں برطانوی اکادمی فلم و ٹیلی ویژن فنون کی جانب سے سال کا برطانوی فنکار کا اعزاز دیا گیا۔ اسی سال، اقوام متحدہ کی جانب سے انہیں خواتین کیلئے خیرسگالی سفیر مقرر کیا گیا اور انہوں نے خواتین کے لیے اقوام متحدہ کی مہم’’ ہی فار شی ‘‘میں اہم کردار ادا کیا، جس کا مقصد جنسی مساوات کے لیے مردوں کو آگے آنے کی ترغیب دینا ہے۔
مہنگی ترین اداکار ہ
2017ء میںہالی وُڈ اداکارہ ایما واٹسن پر قسمت کی دیوی مہربان تھی اور وہ اس سال سب سے زیادہ کمائی کرنے والی اداکارہ بن گئی تھیں۔’فلم بیوٹی اینڈ دی بیسٹ‘ کی ہیروئن بننے کی وجہ سے ایما واٹسن کی پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑاہی میںتھاا ورہ اس فلم سےبیس ارب روپے کما چکی ہیں ۔
متاثر کن شخصیت
گزشتہ برس ’سب سے زیادہ متاثر کن شخصیت کیلئے کیے گئے ایک سروے میں ایما واٹسن سرِ فہرست ٹھہری تھیں۔ ویب سائٹ کے مطابق فلم ’بیوٹی اینڈ دی بیسٹ‘ کی 27سالہ اداکارہ کا انتخاب سیلیبرٹیز کی اس فہرست سے کیا گیا ہے جن میں چیرل،ایریانا گرینڈ، بیونسے اور زیان ملک شامل تھے۔ لڑکے اور لڑکیوں دونوں نے 43اداکاروں، موسیقاروں، یو ٹیوبرز اور حقیقی ستاروں میں سے ایما واٹسن کا انتخاب کیا۔ ایما کی متوقع فلم کا نام ’’ لٹل وومن ‘‘ ہے، جس کے 2019ء میںریلیز ہونے کی شنید ہے۔
تحریک نسواں کی علم بردار
گذشتہ برس اقوام متحدہ میں ’’#heforshe‘‘ مہم کے آغاز پر ایما واٹسن نے ایک متاثرکن تقریر کی تھی۔ اس تقریر میں تحریک نسواں کا دفاع کرتے ہوئے ایما نے بتایا کہ ان کے لیے فیمنزم (تحریک نسواں) کا مطلب کیا ہے۔
’’صنفی مساوات بنیادی طور پر تاریخ میں عورتوں کی تحریک کیلئے ہے۔ ہمارے معاشرے میں عورت اور نسوانیت سے متعلق خصوصیات کی قدر کم ہے ،جس کے نتیجے میں معاشرے میں عدم توازن ہے اور حقیقت سے برعکس یہ تصور ہماری ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ خواتین کیا چاہتی ہیں،ہم (خواتین) صرف آپ (مردوں) کے ساتھ شامل ہونا چاہتی ہیں۔