وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پتہ نہیں بلاول زرداری کو زرداری کہلانے پر شرم کیوں آتی ہے۔
قومی اسمبلی سے خطاب میں وزیر خزانہ نےبلاول بھٹو کی تقریر کے جواب میں ان پر سخت تنقید کی اور کہا کہ یہ ہیں زرداری اس لئے میں انہیں بلاول زرداری ہی کہوں گا۔
انہوں نے کہاکہ پتا نہیں بلاول انگریزی میں کسے تقریر سنا کر پیغام دے رہے تھے کہ خدمت کےلئے تیار ہیں۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ کراچی میں پی پی نے کچھ کیا ہے پی ٹی آئی کے شکور شاد نے بلاول کو لیاری سے ہرا کر اس کا جواب دے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کی میثاق معیشت کی بات کا خیر مقدم کرتے ہیں،بدقسمتی سے وہ دھواں دار تقاریر کرتے ہیں پر ٹھوس تجویز پیش نہیں کرتے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے دعویٰ کیا کہ سب سے بہتر گروتھ پی ٹی آئی کی حکومت میں نظر آئے گی،پی پی کے پہلے 6 ماہ میں 10 فیصد اور ن لیگ کے پہلے 6 ماہ میں ساڑھے10 فیصد افراط زر بڑھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف پوچھتے ہیں نئے قرضے کہاں جا رہے ہیں؟ بتانا چاہتاہوں نئے قرضے پرانے قرضوں کی ادائیگی کیلئے استعمال کیےجارہے ہیں۔
اسد عمر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس ملک میں امن بھی ہوگا اور ترقی بھی ہوگی،آئی ایم ایف کے پاس عوام کی بہتری کی شرائط پر جائیں گے،اگر وہ شرائط ہمارے حق میں نہ ہوئیں تو بھی سوچیں گے ۔
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ ن لیگ نے دو ماہ میں آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا، ہم نے سر نہیں جھکایا، ڈٹے رہیں گے۔