پہلے بیٹسمینوں کی عمدہ پرفارمنس اور پھر فہیم اشرف کی تباہ کن بولنگ کے باعث اسلام آباد یونائیٹڈ نے لاہور قلندرز کو 49 رنز سے ہرادیا، 239 رنز کے تعاقب میں لاہور کی ٹیم 9 وکٹوں کے نقصان 189 رنز بناسکی۔
اس کامیابی کے ساتھ ہی اسلام آباد یونائیٹڈ کے 10 پوائنٹس ہوگئے ہیں اور اس نے پلے آف مرحلے کے لئے کوالیفائی کرلیا ہے۔
فہیم اشرف نے صرف 19 رنز کے عوض 6 وکٹیں لے کر پی ایس ایل میں کسی بھی اننگز میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا روی بوپارا کا ریکارڈ برابر کردیا۔
پی ایس ایل کے سب سے بڑے ہدف کے تعاقب میں لاہور قلندرز کے اوپنرز فخر زمان اور ڈیوسیچ نے برق رفتار آغاز فراہم کیا اور صرف چار اوورز میں 51 رنز کی شراکت بناڈالی، لیکن وہ اسے طول نہ دے سکے اور ڈیوسیچ 13 گیندوں پر 18 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
فخرزمان تیزی سے رنز بنانے کی کوشش میں فہیم اشرف کی گیند پر سالٹ کو کیچ دے بیھٹے، وہ 20 گیندوں پر تین چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے 38رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
نئے بیٹسمین حارث سہیل نے بغیر کھاتہ کھولے ہی پویلین کی راہ لی جبکہ ویسلز 20 رنز بناکر شاداب خان کا شکار بن گئے۔
ایک کے بعد ایک وکٹ گرنے کے باوجود لاہور قلندرز کے رنز بنانے کی رفتار میں کمی نہیں آئی، سہیل اختر اور وائز نے تیزی سے رنز بناتے رہے اور مجموعی اسکور 133 تک پہنچادیا، وائز 12 رنز بناکر سہیل کا ساتھ چھوڑ گئے۔
آغا سلمان صرف تین رنز بناسکے، سہیل اختر دھواں دار 75رنز بناکر آؤٹ ہوئے، انہوں نے 34 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 5 چھکے اور 8 چوکے لگائے۔
یوں لاہور قلندرز کی ٹیم مقررہ 20 اوور میں 9 وکٹیں گنواکر 189رنز بناسکی اور اسلام آباد نے 49 رنز سے میچ اپنے نام کرلیا۔
کیمرون ڈیلپورٹ کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کی تاریخی اننگز
اس سے پہلے ڈیلپورٹ، آصف علی اور والٹن کی دھواں دار بیٹنگ کی بدولت اسلام آباد یونائیٹڈ نے لاہور قلندرز کو جیت کے لئے 239 رنز کا مشکل ترین ہدف دیا۔
پی ایس ایل کی تاریخ میں اب تک یہ سب سے بڑا ہدف ہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 238 رنز بنائے۔
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پی ایس ایل فور کے 27 ویں میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی اننگز کا آغاز مایوس کن رہا اور صفر پر ان کے قابل اعتماد بیٹسمین لیوک رونکی بغیر کھاتہ کھولے پویلین لوٹ گئے۔
ابھی اسکور 32 ہی ہوا تھا کہ فلپ سالٹ 10 رنز کی اننگز کھیل کر لامی چھانے کا شکار ہوگئے۔
اس موقع پر ڈیلپورٹ اور نئے آنے والے بیٹسمین والٹن نے نا صرف وکٹیں گرنے کے سلسلے کو روکا بلکہ تیزی کے ساتھ رنز بنائے، اس دوران ڈیلپورٹ نے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔
دونوں بیٹسمینوں نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 118 رنز بنائے، والٹن 23 گیندوں پر 48 رنز کی برق رفتار اننگز کھیل کر وائز کی گیند پر کلین بولڈ ہوئے۔
ڈیلپورٹ کا بیٹ مسلسل رنز اگلتا رہا اور صرف 49 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے سنچری جڑ دی۔
ڈیلپورٹ نے 117 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، جس میں 6 چھکے اور 13 چوکے شامل تھے۔
دوسری جانب آصف علی نے بھی برق رفتار ناقابل شکست اننگز کھیلی، وہ 21 گیندوں پر 6چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 55 رنز بناکر ناٹ آؤٹ پویلین لوٹے۔
آصف علی نے 17 گیندوں پر نصف سنچری بناکر پی ایس ایل میں کامران اکمل کی تیز ترین نصف سنچری کا ریکارڈ برابر کردیا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ نے مقررہ اوورز میں 239 رنز بنائے جو پی ایس ایل کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکور ہے، اس سے پہلے لاہور قلندر نے اسی سیزن میں 204 رنز بنائے تھے۔
لاہور قلندرز کا کوئی بھی بولر متاثر کن بولنگ نہ کرسکا، شاہین شاہ آفریدی سب سے مہنگے بولر ثابت ہوئے، انہوں نے 62 رنز دے کر ایک وکٹ لی، جبکہ لامی چھانے اور وائز کے حصے میں بھی ایک، ایک وکٹ آئی۔