پاکستان میں تیز ی سے اپنی پہچان بنانے والے مقبول ہیرو فیروزخان نے اپنا کیریئر بطور Vj شروع کیا تھا۔ آج کل وہ جیو انٹرٹینمنٹ کے ڈرامے ــ’’ رومیو ویڈز ہیر‘‘ کے ذریعے دونوں ہاتھوں سے شہر ت سمیٹ رہے ہیں اور اب تک لاکھوں دلوں کی دھڑکن بن چکے ہیں جبکہ حال ہی میں شروع ہونے والے ان کے نئے ڈرامہ سیریل ’’دل کیا کرے‘‘ نے بھی لوگوں کو اپنا گرویدہ بنالیا ہے۔ فیروز خان عمیمہ ملک کے بھائی ہیں اور وہ اپنے کام کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ بقول فیروز جب انہیں ڈرامہ ’’ خانی ‘‘ کی آفر کی گئی تو ان کیلئے ’کرو یا مرو‘ کی سی صورتحال تھی کیونکہ یہ ان کیلئے بحیثیت اداکار اپنا نام منوانے کا ناد رموقع تھا۔ فیروز نے خود سے وعدہ کیا کہ اگر وہ اپنے آپ کونہیں منواسکے تو یہ فیلڈ چھوڑ دیں گے،اپنا وقت ضائع کریںگے اور نہ ہی کسی دوسرے کا۔
خانی ڈرامے کے کردار’’ میر ہادی‘‘ کے بارے میں فیروز کا کہنا تھا، ’’ یہ کردار حقیقی زندگی میں مجھ سے مماثلت رکھتاہے۔ میں بھی بہت جذباتی انسان ہوں، بہت جلدی غصہ آتاہے لیکن پیار بھی اسی شدت سے کرتاہوں، اسی طرح اپنی غلطیوں کی معافی بھی فوراََ مانگ لیتاہوں‘‘۔
اپنی کو اسٹار ثناء جاوید کےبارے میں فیروزخان لب کشائی کرتے ہیں، ’خانی میں ہم دونوں کا کردار ایک دوسرے کے برعکس تھا۔ اور سیٹ پر بھی ہم اسی طرح کا رویہ اپنائے رکھتے تھے۔ یہی رویہ ہمارے دوسرے ڈرامے ’’ ڈینو کی دلہنیا‘‘ تک رہا ، پھر رومیو ویڈز ہیرـ ‘ میں ہمارے تعلقات بہت اچھے ہوگئے۔
فیروز خان جب لائم لائٹ میں آئے اور اس سے قبل کہ وہ اپنے گردخواتین مداحوں کی لائن لگا لیتے، انہوں نے علیزے سے شادی کرلی۔ اس بارے میں فیروز خان نے کہا، ’’شادی سے پہلے میں نے علیزے کو اپنے ماضی کے بارے میں سب کچھ بتا دیا تھا۔ میں جب اس سے ملا تو اس کی سادگی اور اس کے زندگی دیکھنے کے نظریے سے بہت متاثر ہوا۔ وہ بہت سمجھدار ہے اور چاہتی ہے کہ میں بھی اس کیلئے ایک بہتر آدمی بن کر رہوں۔ میں اپنی نئی زندگی سے بہت خوش اور مطمئن ہوں۔ شادی نےمیری زندگی منظم کردی جو میں تنہا تو کبھی نہیں کرسکتا تھا ‘‘۔
فیروز خان کے کیریئر نے اڑا ن بھری ہے تو ان کا ارادہ چاکلیٹی ہیرو بننے کا نہیں ہے۔وہ نوازالدین صدیقی جیسا پرفارمر بننا چاہتے ہیں، جس کی مخصوص فین فالوونگ ہے۔ فیروز خان پرفام کررہے ہیں اور اس مقام تک کب پہنچیں گے، اس کا فیصلہ آنے والا وقت کردے گا۔
کامیابی کے بارے میں فیروز خان کہتے ہیں، ’’ لوگ مجھے مبارک باد دیتے ہیں اورمیری کامیابی کی باتیں کرتے ہیںلیکن میں آگے کی سوچتا ہوں کہ اب کیا کرنا ہے۔ میں مداحو ں کی جانب سے ملنے والی محبت اورتعریفوں کا شکرگزار ہوں۔ لیکن ابھی تو میں نے قدم جمائے ہیں، ابھی مجھےکچھ ریکارڈ قائم کرنے ہیں۔ میں اپنے پروجیکٹس سے وہ اداکار بننا چاہتاہوں، جس کا میں متمنّی ہوں اور جس کیلئےمیں اداکاری کررہا ہوں۔ زندگی ایک جیسی ہمیشہ نہیں رہتی، میں اپنے قدم زمین پر، آنکھیں کھلی اور جھکے سر کے ساتھ کام کرنا چاہتاہوں ‘‘۔
اسکرپٹ رائٹر ز مردو عورت کی کردار سازی مساوی کررہے ہیں یا نہیں ، اس بارے میں فیرو ز کا کہناہے، ’’میں خود کو ٹی وی پر نہیں دیکھتا۔ جب مجھے کردار کی آفر ہوتی ہے تو میں پہلے اسکرپٹ پڑھتاہوں اورمحسو س کرتاہوںکہ اس کردار میں ایسا کیا کچھ خاص ہے،جو پہلے کسی نے نہیں کیا تو میں اسے قبول کرلیتاہوں۔ پھر جب میں اس کردار کو نبھاتا ہوں تو یہ نہیں دیکھتا کہ میرے ارد گرد کیا ہورہاہے اور کون کیا کررہاہے۔ میں صرف اپنے کام پر دھیان دیتا ہوں کہ میں کیا کررہا ہوں ۔ میں اس چیز میں نہیں پڑتا کہ کہانی عورت کے گرد گھوم رہی ہے یا مرد کے،لیکن اس کے کردار وںمیں جان ہونی چاہئے۔ ہمیں اس قسم کی مقابلہ بازی کو روکنے کی ضرورت ہے ۔ اگر آپ نے کوئی پیغام دینا ہے تو اسے ٹویٹر پر یا کسی انٹرویو میں دے دیں ‘‘۔
#MeTooاور #TimesUp جیسی کیمپینز کے بارے میں فیروزخان اظہار خیال کرتے ہیں، ’’ عورت کو مضبوط بنانے کا عمل گھر سےشروع ہوتاہے ، میری بہن عمیمہ ملک بھی سپر اسٹار ہے اور فی میل امپاورمنٹ کی مثال ہے۔ اس موضوع پر صرف زبانی کلامی بات کرنے کے بجائے اپنے عمل سے اسے ثابت کرنا ہوگا‘‘۔
فیروز خان اور ثناء جاوید کی جوڑی پر مشتمل ڈرامہ ’’رومیو ویڈز ہیر‘‘ کی ہر قسط مقبولیت کے ریکارڈز توڑ رہی ہے،پہلی ہی قسط سے دھوم مچانے والی اس سیریل کو لاکھوں لوگ سراہ رہے ہیں۔ محبت ، مذاق ، مستی اور شرارتوں کا طوفان لیے 2018ء کی سب سے بڑی لّو اسٹوری نے صرف ایک مہینے میں50لاکھ سے زائد ویوز حاصل کیے جبکہ ڈرامے کی پہلی قسط کو40لاکھ لوگوںنے یوٹیوب پر دیکھا ۔