’’اصل بات جیتنا نہیں بلکہ کبھی ہار نہ ماننا ہے، اگر آپ ایک خواب رکھتے ہیں تو اس کو پورا کرنے کے لیے کوشش کرتے رہیں اور اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیےلڑتے رہیں۔‘ ‘
یہ پُراثر الفاظ ہیں مشہور و معروف امریکی گلوکارہ لیڈی گاگا کے، جو انھوں نے آسکرایوارڈز2019ء کی تقریب میں اپنے گانے شَیلو (Shallow) پر ’بیسٹ اوریجنل سونگ کیٹیگری‘ میں ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد اسٹیج پر کی گئی تقریر میں کہے۔ جذبات سے بھرپور تقریر کے بعد مارک رونسن نے لیڈی گاگا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ’’آپ کو سلام پیش کرتے ہیں‘‘۔
ریکارڈ ساز کامیابی
لیڈی گاگا، اس گانے پر اسی کیٹیگری میں گولڈن گلوب ایوارڈ بھی جیت چکی ہیں جبکہ اس سے پہلے، اسی گانے پر وہ گریمی میں چار نامزدگیاں بھی حاصل کرچکی ہیں، جن میں ’ریکارڈ آف دا ایئر‘، ’سونگ آف دا ایئر‘، ’بیسٹ پاپ ڈیؤ/گروپ پرفارمنس‘ اور ’بیسٹ سونگ رِٹن فار ویژوئل میڈیا‘ کیٹیگریز شامل ہیں۔ ان چار میں سے آخری دو کیٹیگریز میں وہ ایوارڈ جیتنے میں کامیاب رہیں۔ اسی طرح، لیڈی گاگا رواں سال بافٹا میں بیسٹ فلم میوزک کا ایوارڈ بھی اپنے نام کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔
ایک ہی سال میں آسکر، گولڈن گلوب، بافٹا اور گریمی ایوارڈ جیت کر لیڈی گاگا نے ایک منفرد اعزاز بھی اپنے نام کرلیا ہے۔ ہالی ووڈ کی تاریخ میں کوئی بھی خاتون آرٹسٹ ایک سال میں اتنے سارے ایوارڈ حاصل نہیں کرپائی ہے۔ اگر یوں کہا جائے کہ لیڈی گاگا کی کامیابی کا سورج سر چڑھ کر بول رہا ہے تو کچھ غلط نہ ہوگا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جس فلم کے گانے پر لیڈی گاگا کو ایوارڈ دیا گیا ہے، اس فلم میں مرکزی کردار بھی لیڈی گاگا نے ہی ادا کیا ہے۔ آسکر میں انھیں اس فلم (اے اسٹار اِز بورن) کے لیے بیسٹ ایکٹریس کیٹیگری میں بھی نامزدگی ملی تھی۔
زبردست پذیرائی اور ریکارڈ ایوارڈز حاصل کرنے کے بعد ’بل بورڈ ٹاپ 100‘ اور ’بل بورڈ 200‘ پر لیڈی گاگا کا یہ گانا اور فلم کا البم بالترتیب نمبر ون پوزیشن پر آگیا۔ اس کے نتیجے میں آریانا گرینڈ کا ’7رِنگز‘ اس چارٹ پر دوسرے نمبر پر آنے پر مجبور ہوگیا ۔ یہ لیڈی گاگا کا چوتھا ’نمبروَن‘ ہٹ گانا ہے۔ اس سے پہلے آخری بار 2011ء میں لیڈی گاگا کے گانے ’بورن دِز وے‘ نے ٹاپ کیا تھا۔
ابتدائی دور
آج سے 10سال قبل لیڈی گاگا کا پہلا البم The Fameکے نام سے ریلیز ہوا تھا۔ اس البم سے پہلے لیڈی گاگا ایک جفاکش پرفارمر اور ’نیویارک کلب کِڈ‘ تھیں، جبکہ اس البم کے بعد پلک جھپکتے ہی وہ گلوبل پاپ آئیکون بن گئیں۔ ’دا فیم‘ سے ’اے اسٹار اِز بورن‘ کے درمیان کے عرصے میں لیڈی گاگا نے5اسٹوڈیو البمزکے علاوہ ایک ساؤنڈ ٹریک البم اور 18سنگلز ریلیز کیے، اس کے علاوہ سپر باؤل میں پرفارم کیا جبکہ6گریمی اور ایک گولڈن گلوب ایوارڈ جیتا۔ لیڈی گاگا نے اس دوران فیشن ایوارڈز بھی جیتے اور ٹونی بینیٹ کے ساتھ گانے بھی گائے۔ ڈھائی برس قبل، اپنی زندگی پر نیٹ فلِکس کی دستاویزی فلم Gaga: Five Foot Two میں کام کرتے ہوئے انھیں بریڈلے کوپر کے مقابل ہالی ووڈ فلم ’اے اسٹار اِز بورن‘ کرنے کی پیشکش ہوئی۔ اس فلم نے ریلیز اور کامیابی کے بعد، پہلے ہی گلوبل پاپ آئیکون کا درجہ پانے والی لیڈی گاگا کو شہرت اور کامیابیوں کی نئی بلندیوں پر پہنچا دیا ہے۔
گلوکارہ یا اداکارہ؟
2016ء میں رائن مرفی کی فلم ’امریکن ہارر اسٹوری:ہوٹل‘ میں اپنے کردار پر گولڈن گلوب ایوارڈ وصول کرتے وقت انھوں نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ وہ گلوکارہ بننے سے پہلے اداکارہ بننا چاہتی تھیں، تاہم انھیں پہلے موسیقی میں کامیابی مل گئی۔ اب جبکہ لیڈی گاگا نے اداکاری کے میدان میں بھی اپنے لیے نمایاں مقام حاصل کرلیا ہے، دیکھنا یہ ہوگا کہ ان کے کیریئر میں اب موسیقی کو فوقیت حاصل رہے گی یا اداکاری کو!
کامیابی اور شہرت
’’کامیابی آپ کے ذاتی تعلقات کا امتحان لیتی ہے۔ وہ آپ کے خاندان کا امتحان لیتی ہے۔ یہ آپ کے دوستوں کا بھی امتحان لیتی ہے۔ اسٹارڈم کی ایک قیمت ہے۔ میں نے کامیابی کے اس سفر میں اپنے کئی انتہائی قریبی اور پیارے لوگوں کو کھویا ہے۔ میں اس درد کو محسوس کیے بغیر نہ تو موسیقی تخلیق کرسکتی ہوں اور نہ ہی اداکاری کرسکتی ہوں۔ میں سوچتی ہوں، درد کو اس سے زیادہ اور کس جگہ بہتر استعمال کیا جاسکتا ہے؟ ورنہ تو اس کا کوئی فائدہ نہیں۔‘‘