کراچی، گھوٹکی (اسٹاف رپورٹر، نامہ نگار) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آصف زرداری اور نوازشریف قوم کا پیسہ واپس کریں ہم انہیں چھوڑ دینگے، 18ویں ترمیم کے بعد وفاق دیوالیہ ہوگیا ہے، قرضوں پر سود کی ادائیگی، دفاعی اخراجات کے بعد عوام کیلئے کچھ نہیں بچتا، قرضوں کے سود کی مد میں روزانہ 6ارب روپے ادا کرنے پڑتے ہیں، این ایف سی ایوارڈ میں سب کچھ صوبوں کے پاس چلا گیا ہے،کرپشن کی وجہ سے سب سے زیادہ غربت سندھ میں ہے،پورا زور لگائوںگا صوبے میں تبدیلی لانی ہے، اپوزیشن جماعتوں سے ملکر پورے سندھ کا پلان بنائینگے، ن لیگ اور پی پی چوری چھپانے کیلئے اکٹھے ہورہے ، 2008 میں ملک 6ہزار ارب کا مقروض تھا، 10سال کے دوران 30ہزار ارب کا مقروض ہوگیا، یہ پیسہ کدھر گیا، کہاں خرچ ہوا، جب اس کا احتساب کیا جارہا ہے تو کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں پڑ گئی ہے، اپنی چوری کو بچانے کیلئے ٹرین مارچ شروع ہوگیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خانگڑھ میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں گورنر ہائوس سندھ میں وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم عمران خان نے 162 ارب روپے کے کراچی پیکج کی منظوری دیدی، کراچی پیکج کے تحت شہر قائد میں 18 منصوبوں پر کام کیا جائے گا، پیکج میں سیوریج،ٹرانسپورٹ سمیت دیگر منصوبے شامل ہیں۔ وزیراعظم نے حیدرآبادمیں یونیورسٹی کی منظوری بھی دی، 5 اپریل کو حیدرآباد میں یونیورسٹی کاسنگ بنیاد رکھا جائے گا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلند عمارتیں بنا کر شہر کے پھیلائو پر قابو پا لیں گے۔ گھوٹکی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سندھ میں تبدیلی دیکھ رہا ہوں،پیپلزپارٹی اپنا وجودکھو بیٹھی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے 10سال میں سندھ کو صرف گیس کی رائلٹی کی مد میں 234ارب روپے دیئے گئے، وہ پیسے کہاں گئے، جعلی اکاؤنٹس کا پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک چلا جاتا ہے، سندھ کی ایک سیاسی خاتون کے ڈرائیور کے پاس دبئی میں پانچ گھر ہیں،شریف برادران کہتے تھے کہ زرداری کرپٹ ہے، زرداری اور اس کا بیٹا کہتا تھا کہ شریف برادران کرپٹ ہیں مگر آج یہ دونوں اکٹھے ہونے کی کوشش کررہے ہیں، آصف زرداری اور شریف برادران کے پاس صرف ایک راستہ ہے یہ قوم کا پیسہ واپس کریں ہم انہیں چھوڑ دیں گے ورنہ ان کو چیلنج کرتا ہوں جو چاہیں کرلیں ہم ان کو نہیں چھوڑیں گے۔ احتجاج کا شوق ہے تو کنٹینر تیار ہے، ڈی چوک پر آجائیں، وہاں دھرنا دیدیں، میں دعوت دیتا ہوں، کھانا پینا بھی بھجوائینگے۔ انہوں نے کہاکہ لوگ سمجھتے ہیں کہ وفاق کے پاس پیسہ ہے لیکن میں بتانا چاہتا ہوں کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد وفاق کے حالات یہ ہیں کہ عوام ٹیکس کے پیسے ساڑھے 4ہزار ارب ملتے ہیں، ایک ہزار ارب اور ملتا ہے تو ساڑھے پانچ ہزار ارب بنتے ہیں، قرضوں کی قسطیں ادا کرنے کیلئے تقریباً2ہزار ارب چلے جاتے ہیں، اڑھائی ہزار ارب صوبوں کو چلے جاتے ہیں، دفاع کیلئے 17سو ارب دینا پڑتا ہے، اس طرح 7سو ارب کا وفاق کو خسارہ ہوتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یاد رکھیں قومیں غریب نہیں ہوتیں کرپشن قوم کو غریب اور مقروض کرتی ہے ماضی میں ہماری ترقی کی مثال دی جاتی تھی آج پاکستان تاریخی قرضوں میں ہے ہمیں قرضوں کی قسطیں ادا کرنے کیلئے قرض لینے پڑتے ہیں ہر روز قرضوں پر 6 ارب روپے سود دینا پڑتا ہے۔