کراچی، شکار پور، لاہور، سکھر (اسٹاف رپورٹر، بیورو رپورٹ، ایجنسیاں)پاکستان پیپلزپارٹی بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کی کوشش کو پروگرام کیخلاف فیصلہ کن سازش قرار دیا ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ حکمران 18ویں ترمیم ختم اور ملک میں ون یونٹ قائم کرنا چاہتے ہیں، غریب دشمن بینظیر بھٹو کا نام نہیں پروگرام ہی ختم کرنا چاہتے ہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ حکمراں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے بینظیر بھٹو کا نام نکالنے کے بعد کہیں کرنسی سے قائداعظم کی تصویر بھی نہ نکال دیں۔ انہوں نے کہا کہ پروگرام سے نکال نکال دو مگر عوام کے دلوں سے نام کیسے نکالو گے۔ نفیسہ شاہ اور رحمٰن ملک نے کہا کہ انکم سپورٹ پروگرام قانون کا حصہ ہے، پروگرام سے بینظیر بھٹو کا نام نکالنے کے فیصلے کیخلاف سینیٹ میں تحریک چلائیں گے۔ مرتضیٰ وہاب اور مصطفیٰ نواز کھوکر کا کہنا ہے کہ فیصلہ عمران خان کی آمرانہ سوچ کا ثبوت ہے،وہ آمریت بنی گالہ تک محدود رکھیں۔ تفصیلات کے مطابق شکار پور میں شجرکاری مہم کے آغاز کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ بینظیر انکم سپورٹ کا نام تبدیل کرنا ایک سازش ہے، ٹھٹھہ اور سیہون میں بینظیر انکم سپورٹ کی رقم نہ ملنے پر خواتین احتجاج کر رہی ہیں، یہ لوگ عوام دشمن اور غریب دشمن ہیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ یہ لانگ ٹرم سازش ہے، پہلے نام تبدیل کریں گے اور پھر رقم کم کریں گے جس کے بعد یہ پروگرام بند کر دیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکمران سمجھتے ہیں کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے پیسہ ضائع ہو رہا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ملک کا سب سے اچھا پروگرام ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ناصرف خواتین مضبوط ہو رہی ہیں بلکہ معیشت کو بھی طاقت مل رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے پنو عاقل میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ڈر ہے کہ نیا پاکستان والے کہیں کرنسی سے قائداعظم کی تصویر نا نکال دیں، 2008 سے 2013 تک ماڈل اور بہترین حکومت تھی۔ خورشید شاہ نے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے بینظیر بھٹو کا نام نکالنا چاہتے ہو، اس پر آپ کو شرم آنی چاہیے۔