لاہور/اسلام آباد(ایجنسیاں ) سپریم کورٹ سے نا اہل قرار دئیے گئے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کی وفاقی کابینہ اور سرکاری اجلاسوں میں شرکت پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا اعتراض ‘تحریک انصاف میں دھڑے بندی کھل کر سامنے آگئی ۔شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ کابینہ اجلاس میں جہانگیرترین کی شرکت کی وجہ سے دوسروں کو اعتراض کا موقع ملا‘میں نے 35سال سیاست کی ہے‘گھاس نہیں کاٹی ‘جہانگیرترین کا اپنے ردعمل میںکہناتھاکہ مجھے کسی کی پرواہ نہیں ‘میں صرف عمران خان کو جوابدہ ہوں‘جہاں جاتا ہوںانہی کی مرضی سے جاتاہوں‘ پاکستان کی خدمت کرنے سے شاہ محمود قریشی سمیت پاکستان کا کوئی شخص مجھے نہیں روک سکتا ۔ لاہور میں گورنر پنجاب چوہدری سرور کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پارٹی کےلئے جہانگیر ترین کی بے پناہ کاوشیں ہیں جن کا کل بھی معترف تھا اور آج بھی ہوں لیکن جہانگیر ترین کے سرکاری اجلاسوں میں بیٹھنے پر(ن) لیگ کو بولنے کا موقع ملتاہے۔جہانگیر ترین سے کہوں گا سوچئے‘آج جب آپ سرکاری میٹنگز میں بیٹھتے ہیں تو مریم اورنگزیب کو بولنے کاموقع ملتاہے، (ن) لیگ اس پر سوال اٹھاتی ہے کہ کیا یہ عدالت کی توہین نہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ62ون ایف اگر نواز شریف پر لگ جاتا ہے تو ہم کہتے ہیں کہ اب مسلم لیگ(ن) کے قائد پارٹی اور حکومتی عہدہ رکھنے کے اہل نہیں ہیں، اگر یہی آرٹیکل ہم پر لگ جائے تو اس کا مطلب کچھ اورہوجائے ‘ وزیر خارجہ نے کہا کہ تحریک انصاف کا کارکن ذہنی طور پر جہانگیر ترین کی حکومتی اجلاس میں شرکت کو قبول نہیں کر پارہا۔شاہ محمود قریشی نے جہانگیر ترین سے درخواست ہے کہ وہ پس پردہ رہتے ہوئے پی ٹی آئی کی رہنمائی کریں اور تجاویز دیں‘میں صرف درخواست کر سکتا ہوں، فیصلہ آپ نے کرنا ہے، اصول کی بات کر رہا ہوں، کسی کی ذات پر نہیں۔دوسری جانب جہانگیر ترین نے شاہ محمود قریشی کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ میں صرف ایک شخص کو اپنا لیڈر مانتا ہوں اوراسی کو جوابدہ ہوں‘اس کا نام عمران خان ہے‘مجھے دوسروں کی حیرت انگیز وجوہات کی پروا نہیں۔جہانگیرترین کامزیدکہناتھاکہ میں عمران خان کے ہر اچھے اور برے دور میں ان کے ساتھ کھڑا رہا اور اپنی آخری سانس تک ان کے ساتھ کھڑا رہوں گا ۔