اسلام آباد(مانیٹر نگ سیل)وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ادائیگیوں کے توازن کیلئے 2؍ آپشنز ہیں، ایک آپشن دیوالیہ ہونے کا ہےاور دوسرا آئی ایم ایف کا پروگرام لینے کا اگر دیوالیہ ہوتے ہیں تو پاکستانی روپے کی قدر بہت کم ہو جائے گی اور ملک میں سرمایہ کاری متاثر ہو گی جبکہ ہم آئی ایم ایف کے پاس جا کر اصلاحات لائیں گے، حکومت کی کوشش ہو گی کہ کمزور طبقے پر کوئی بوجھ نہ پڑے ، ن لیگ کے آخری 7؍ ماہ میں ڈالر 21؍ فیصد، ہمارے 7 ؍ ماہ میں 15 ؍ فیصد بڑھا، وفاقی حکومت نے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔جیو نیوزکے مطابق اسلام آباد میں صحافیوں کے سوالا ت کا جواب دیتے ہوئے اسد عمرنے کہا کہ حکومتی وسائل وہاں لگائیں گے جہاں روزگار کے مواقع پیدا ہوں،سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو، پرائیویٹ سیکٹر میں کاروبار بڑھ رہا ہے۔ اپنے بھائی زبیر سے کہا ہےکہ جو مرضی تبصرہ کریں، درست اعدادو شمارمجھ سے لے لیا کریں، بھارت سے ٹماٹر کی درآمد بند ہونے سے اس کی قیمت 300؍ فیصدبڑھی، اورمہنگائی میں اضافےکی بڑی وجہ اشیائےخورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہے، ماہرین معاشیا ت کہتے ہیں پیپلز پارٹی کے دور میں بیروزگاری میں اضافہ ہوا، ہماری حکومت کے آخر میں ن لیگ کے دور کا موازنہ کیا جائے، ہم بھی آئی ایم ایف پروگرام سے شروعات کر رہے ہیں، ن لیگ نے بھی آئی ایم ایف کے پروگرام سے حکومت شروع کی تھی، نواز شریف کے دور میں پاکستان اسٹیل مل بند ہوئی، دبئی اور جدہ میں شریف فیملی کی اسٹیل ملز سونا اگلتی رہیں۔ مہنگائی اور سست معیشت عوامی مسئلہ باقی مافیا چیخ رہا ہے، ان کی دم پر پیر ہے،