اسلام آباد ہائیکورٹ نےنااہلی کی درخواست پرسابق صدر آصف علی زرداری کو پری ایڈمیشن نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 ہفتوں میںجواب طلب کرلیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان اور عثمان ڈار کی آصف زرداری کی نااہلی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔
آصف علی زرداری کی نااہلی کی درخواست پر سماعت کےدوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ سیاسی تنازعات پارلیمنٹ میں حل ہونےچاہئیں،عدالت میں 18 ہزار مقدمات زیر التوا ہیں۔ جو وقت آپ پارلیمنٹ کےبجائے ادھرلیں گےوہ دیگرکیسز پرلگنا چاہیے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہدرخواست گزار پہلے اس پر مطمئن کریں کہ ایم این اےکی نااہلی کے لیے کسی اور فورم پر کوئی معاملہ زیر التوا نہیں۔
درخواست گزار عثمان ڈار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ آصف زرداری کی نااہلی ان دستاویزات کی بنیاد پر مانگ رہے ہیں جو الیکشن کے بعد سامنے آئیں، یہ نیویارک کے متعلقہ شعبہ سے تصدیق شدہ اور نوٹرائزڈ ڈاکومنٹس ہیں۔
وکیل عثمان ڈار نے کہا کہ ہم نے آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت نااہلی کی درخواست دائر کی ہے، ہم آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت آصف زرداری کی نااہلی مانگ رہے ہیں۔
عدالت نے درخواست گزاروں کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد آصف زرداری سے 2 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔