کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ مشرف کے وکیل کابینہ میں ہونگے تو سندھ میں مداخلت کا مشورہ ملے گا، اٹھارویں ترمیم ریڈ لائن ہے، حکومت غیر جمہوری اقدام کریگی تو حشر بھی مشرف جیسا ہوگا،احتساب کے نام پر انتقام لیا جارہا ہو اور مخالفین کی زبان بندی کی کوشش کی جارہی ہو تو ہم اس کے خلاف بولیں گےاگر عمران خان کو لگتا ہے کہ وہ اپوزیشن کے تمام ارکان کو جیلوں میں ڈال کر اپنی راہ ہموار کرلیں گے تو یہ غلط فہمی ہے، پیپلزپارٹی احتساب کے خلاف نہیں لیکن اس کے لیے شفاف طریقہ ہو،نیب کالاقانون ہے،تحریک انصاف میں مخالفت کے حوالے سے قوت برداشت کم ہے،پہلے بھی کہا تھا کہ پی ٹی آئی سابقہ ایم کیو ایم جیسی ہے، عمران خان نے ایم کیو ایم کی طرز پر اسلام آباد کو بند کرکے رکھا، ان کا پلان تو شروع سے یہی تھا کہ جو کام الیکشن دھاندلی سے حاصل نہ کرسکے وہ سازشوں سے حاصل کریں۔ کراچی میں ’’سینٹر فار آٹزم چلڈرن‘‘ کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے بلاول بھٹوزرداری نے کہاکہ نیب منی لانڈرنگ کا ادارہ ہے، اگر حکومت کے ساتھ ہو تو سب معاف ہے اور تھوڑے پیسے دے کر جان بھی چھڑا سکتے ہیں، ملک میں احتساب کا دوہرا نظام نہیں چلے گاجب تک غیر متنازع ادارہ نہ ہو تب تک ہم کرپشن کا مقابلہ نہیں کرسکیں گے، کرپشن کے خلاف بات کرنے والوں نے اس حوالے سے قانون نہیں بنانا،اگر حکومت عوام کے حقوق نہیں دے گی، اٹھارہویں ترمیم ہمارے لیے ریڈ لائن ہے، اگر حکومت اس کو چھیڑے گی تو ہمیں حکومت کو گرانا پڑے گا۔ حکومت کو تجویز ہے کہ ہوش کے ناخن لے اور جمہوری طریقے پر عمل کرے ورنہ پرویزمشرف والا حال ہوگا۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ یہ کٹھ پتلی ہیں، سیاسی جماعتوں سے ڈرتے ہیں، جب پیپلزپارٹی نکلتی ہے تو بڑے بڑے تخت گرجاتے ہیں، میرے ٹرین مارچ پر وزیراعظم ہائوس سے چیخیں نکلی ہیں، انتقامی کارروائیاں سب کے خلاف ہورہی ہیں، حکومت میں تنقید برداشت کرنے کی ہمت نہیں ہے، یہ روایت آمروں میں ہوتی تھی لیکن عمران خان غیرمحفوظ ہیں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ سب کو جیل میں ڈال کر ہی راستہ بناسکتاہوں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام سونامی کے مہنگائی میں ڈوب رہے ہیں، گیس، بجلی اورادویات سمیت ہرچیز مہنگی ہوگئی ہے۔