کراچی (ٹی وی رپورٹ)سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور موجودہ وزیر دفاع پرویز خٹک نےپشاور میٹرو منصوبےپر موجودہ وزیراعلیٰ کے پی کے محمود خان کی طرف سے سامنے آنے والی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ الزامات جھوٹے ہیں، ایک روپے کی بھی کرپشن ثابت کردیں میں سزا بھگتنے کیلئے تیار ہوں،عدالت و نیب مداخلت نہ کرتے تووقت نہ لگتا، منصوبہ جلدمکمل ہوگا،5لاکھ لوگ مستفید ہونگے، جیو کے پروگرام جرگہ میں خالد ایوب،مولانا امان اللہ، حاجی محمد افضل ،ضیاء اللہ آفریدی،اسرار الحق ،اجمل وزیر و دیگر نے بھی گفتگو کی۔ سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور وموجودہ وزردفاع پرویز خٹک نے جیو نیوز کے پروگرام ’جرگہ‘ میں میزبان سلیم صافی سے کہا کہ بی آر ٹی کے حوالے سے بہت ہنگامہ کھڑا تھا اور مجھے سمجھ نہیں آرہا تھا کہ مجھ سے کون سی غلطی سرزد ہوئی، یہ پراجیکٹ انشاللہ مہینے ڈیڑھ مہینے میں مکمل ہوجائے گا اور سارا پاکستان دیکھے گا کہ اتنا اچھا پراجیکٹ ہے اور اس سے 4،5لاکھ لوگ مستفید ہوں گے ۔عمران خان کہتے تھے میگا پراجیکٹ میں میگا کرپشن ہوتی ہے اس وجہ سے وہ اس کی مخالفت کرتے تھے کہ یہ لوگ میگا پراجیکٹ لا کر اس میں میگا کرپشن کرتے ہیں یہ وجہ مخالفت تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں پوری ذمہ داری لیتا ہوں اگر اس پراجیکٹ میں ایک روپے کی بھی کرپشن ہوئی ہو بی آر ٹی پشاور میں اگر کوئی کرپشن ہوئی ہے تو سزا بھگتنے کے لئے بھی تیار ہوں، ہم نے ایک شفاف پراجیکٹ کیا ہے، ایشین ڈیولپمنٹ کے ذریعے کنسلٹنٹ ہائر ہوئے ٹینڈر ہوا ۔پشاور ٹریفک کا جو حال ہے اسے ضرورت تھی میگا پراجیکٹ کی کیوں کہ آنے والے وقت میں پشاور کی ٹریفک کا حال اور برا ہوجاتا اور یہ پاکستان کا واحد پرجیکٹ ہے جس پر یہ بھی نہیں کہا جاسکتا کہ سرکاری افسر نے بھی کمیشن لی ہو۔ میں اپنے بینک اکاؤنٹس دینے کو تیار ہوں میری کوئی جائیداد چھپی نہیں ،باہر کوئی جائیداد نہیں ،ہمیشہ دعا کی ہے کہ میرے گھر کبھی حرام نہ آئے ۔محمود خان کے حکم پر صوبائی انسپکشن ٹیم نے جو رپورٹ دی ہے اس میں سارا ملبہ آپ کے اوپر ہے اس میں غلط پلاننگ ، غلط ڈیزائن اور غلط ڈیلنگ کا الزام ہے اور یہ سب آپ کی حکومت میں ہیں اس کے جواب میں پرویز خٹک نے کہا کہ جو مرضی وہ الزام لگائیں مجھے پتہ ہے کہ ڈیزائن میرا کام نہیں تھا مجھے غلطیاں بتانی تھیں وہ ضرور پوائنٹ آؤٹ کیں میں مانتا ہوں میں نے ایکسٹینشن ضرورکی اس کی ضرورت بھی تھی وہ ہم نے حیات آباد سے باڑہ مارکیٹ اور انڈیسٹریل ایریاتک کی۔ جو ٹھیکدار پنجاب سے بھگایا گیا تھا اس کو کیوں نوازا گیا اس پر پرویز خٹک نے کہا کہ ٹھیکدار کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ وہ بلیک لسٹ ہے ایسا کچھ بھی نہیں ،اس کے خلاف شہباز شریف نے کیس کیا تھا وہ ختم ہوچکا ہے، وہ بلیک لسٹ نہیں تھا اس ٹھیکیدار کو کوالفائی میں نے نہیں کیا یہ پری کولیفکیشن ایشین بینک کے کنسلٹنٹ کے تھرو ہوتا ہے، انہوں نے کوالفائی کیا انہوں نے اس کے سارے پیپر دیکھے۔25فیصد ٹھیکیدار کو نواز ا گیا اس حوالے سے انہوں نے کہا ایسا کچھ نہیں ہے یہ رپورٹ پتہ نہیں کہاں سے آئی ہے ،سلیم صافی نے کہا کہ یہ رپورٹ وزیراعلیٰ کے پی کے محمود خان کی طرف سے آئی ہے انہوں نے ایک ٹیم بنائی سرکاری افسران کی وہ آپ پر یہ الزام لگا رہے ہیں ۔