• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مودی کی کامیابی سے کشمیر پر پیش رفت ممکن، جہادی تنظیمیں فوج نے80 ءمیں بنائیں اب ضرورت نہیں، عمران خان

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مودی کی کامیابی سے کشمیر پر پیش رفت ممکن ہے، مسلح تنظیموں کو ختم کررہے ہیں ،1980کی دہائی کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فوج نے 80کی دہائی میںافغان جہاد کے دوران سوویت یونین کیخلاف مسلح تنظیمیں بنائیں، اب ان کی مزید ضرورت نہیں ہے، مسلح تنظیمیں ختم کرنے کیلئے فوج کی مکمل حمایت حاصل ہے ، بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی الیکشن میں شکست کو دیکھتے ہوئے پاکستان میں مزید فوجی کارروائی کرسکتی ہے،بھارت میں مسلمانوں کی مسلمانیت پر حملہ کیا جارہا ہے، غیر ملکی صحافیوں کو انٹرویواور ٹوئٹر پر اپنے بیان میں ان کا کہناتھا کہ بھارتی اور اسرائیلی لیڈر اخلاقی طور پر دیوالیہ ، ووٹ کیلئے عوام کو گمراہ کررہے ہیں ،یہ حکمران الیکشن جیتنے کیلئے کس حد تک جائیں گے، دونوں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی دھجیاں اڑا رہے ہیں، اسرائیلی اور بھارتی لیڈرز مغربی کنارے اور مقبوضہ کشمیر پر جبری قابض ہیں، مودی اسرائیلی وزیر اعظم کی طرح ڈر اور قوم پرست جذبات ابھار کر الیکشن جیتنا چاہتے ہیں، بھارتی حملے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہمارے درختوں کو نشانہ بنایا جس کے جواب میں ہم نے بھی ان کے پتھروں کو نشانہ بنایا ، ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ملک کا پیسہ لوٹ کر باہر لے گئےاگر ان کا احتساب نہ ہوا تو پھر ملک کا کوئی مستقبل نہیں ، بلیک لسٹ ہونے کے متحمل نہیں ہوسکتے ،انہوں نے کہا ہے کہ اگر بھارت میں اگلی حکومت کانگریس کی ہوئی تو پاکستان سے مقبوضہ کشمیر پر معاہدہ ہونا مشکل ہوگا تاہم اگر بی جے پی جیت گئی تو شاید کشمیر مسئلے کا کوئی حل نکل سکے گا،ان کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود مودی کے بھارت میں کشمیر کے مسلمانوں اور عام مسلمانوں کے ساتھ اجنبیوں جیسا سلوک برتا جارہا ہے، انہوں نے بتایا کہ کئی سال پہلے بھارت کے مسلمانوں نے انہیں بتایا تھا کہ وہ وہاں خوش ہیں لیکن اب وہ بھی ہندو انتہا پسندوں سے پریشان ہیں، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بی جے پی کا رواں ہفتے دہائیوں پرانا جموں و کشمیر کا خصوصی قانون جس کے تحت غیر ریاستی عناصر کو وہاں جائیداد کی خریداری کی اجازت نہیں ہے، کو ختم کرنے کا اعلان تشویشناک ہے تاہم یہ بھی الیکشن جیتنے کا ایک حربہ ہوسکتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ کشمیر سیاسی جدوجہد ہے جس کا کوئی فوجی حل نہیں، مسلح تنظیمیں جب پاکستان کی سرحد پار کرتی ہیں تو بھارتی کریک ڈاؤن کی وجہ سے کشمیری ہی مشکلات کا شکار ہوتے ہیں۔

تازہ ترین