• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب ماضی میں زرداری کیخلاف کوئی کیس ثابت نہیں کرسکا،مرتضیٰ وہاب

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہےکہ ماضی میں نیب آصف زرداری کیخلاف شواہد کا دعویٰ کرتا رہا لیکن احتساب عدالت میں کوئی کیس ثابت نہیں کرسکا، سینئر قانون دان رشید اے رضوی نے کہا کہ بارہ مئی ، نو اپریل اور ماڈل ٹاؤن کے واقعات کی تحقیقات ہونی چاہئے جس پر کسی نے توجہ نہیں دی،وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ نیب پہلی مرتبہ پیپلز پارٹی کی قیادت کیخلاف سخت زبان استعمال نہیں کررہا ہے، آصف زرداری کے شواہد پر اثرانداز ہونے کا خدشہ ظاہر کر کے نیب نے اپنی استعداد کی قلعی خود کھول دی ہے، اگر شواہد نیب کی کسٹڈی میں ہیں تو نیب کو اپنی استعداد پر شک نہیں کرنا چاہئے، نیب جرم کو عدالت میں ثابت کرے پھر عدالت جو فیصلہ کرے اس پر عمل کیا جائے، نیب کے سوالنامہ میں کہیں نہیں لکھا کہ کتنے دنوں میں جواب دیا جائے گا، بلاول اور سابق صدر دونوں کے سوالناموں کے جواب کیلئے ٹائم فریم کا تعین نہیں کیا گیا ہے، جس شخص نے گیارہ سال جیل کاٹی ہو اسے جیل سے کیا ڈرایا جائے گا،ماضی میں نیب آصف زرداری کیخلاف شواہد کا دعویٰ کرتی رہی لیکن احتساب عدالت میں کوئی کیس ثابت نہیں کرسکی، نیب نواز شریف کیخلاف بھی بڑے دعوے کرتی تھی لیکن اپیل کے مرحلہ پر عدالتوں نے ان فیصلوں کو معطل کردیا، آصف زرداری نے جواب میں تمام حقائق عدالت میں جمع کروائے ہیں، امید ہے عدالت انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے آصف زرداری کی ضمانت کنفرم کرے گی۔ سینئر قانون دان رشید اے رضوی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں میں نظرثانی کا اسکوپ بہت محدو د ہوتا ہے، کسی جج کے کنڈکٹ یا پروفیشنل رویہ کو چیلنج کرنا ہے تو 184/3کی پٹیشن میں جانا چاہئے، بارہ مئی ، نو اپریل اور ماڈل ٹاؤن کے واقعات کی تحقیقات ہونی چاہئے جس پر کسی نے توجہ نہیں دی، ایسے واقعات کو مثال بنایا جاسکتا تھا کہ آئندہ کوئی امن و امان کو اپنے ہاتھوں میں نہ لے سکے، اس حد تک جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے اتفاق کروں گا۔شاہزیب خانزادہ نے اپنے تجزیے میں کہا کہ پنجاب کے بڑے شہروں کے میئرز نے بھی ترقیاتی فنڈز نہ ملنے کی تصدیق کردی ہے،وزیراعظم عمران خان اور تحریک انصاف ہمیشہ بلدیاتی نظام مضبوط کرنے، اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی اور علاقائی سطح پر ترقیاتی کاموں کا اختیار مقامی حکومتوں کو دینے کے حامی رہے ہیں، ایم این ایز ، ایم پی ایز کو فنڈز دینے کے مخالف اور بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز دینے کے حامی رہے ہیں ،تحریک انصاف اب ایم این ایز، ایم پی ایز کو فنڈ دے رہی ہے مگر پنجاب میں بلدیاتی نمائندوں کے ترقیاتی فنڈز روک لئے ہیں۔اس سلسلے میں جب ہم نے پنجاب کے بڑے شہروں لاہور، فیصل آباد، ملتان، سیالکوٹ، گوجرانوالہ اور سرگودھا کے میئرز سے بات کی تو انہوں نے بھی ترقیاتی فنڈز نہ ملنے کی تصدیق کی، وزیر بلدیات راجا بشارت کا کہنا ہے کہ بلدیاتی حکومتوں کے محکمے کا کنٹرول سنبھالنے سے پہلے ہی اس طرح کی پابندی عائد تھی۔میئر لاہور مبشر جاوید نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے آنے کے بعد سے ہمیں ترقیاتی فنڈز نہیں دیئے جس کی وجہ سے اسٹریٹ لائٹس خراب ہورہی ہیں، گٹروں کے ڈھکن غائب یا ٹوٹ جاتے ہیں اور گلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں لیکن مرمت کی بھی اجازت نہیں ہے، پنجاب حکومت نے مکمل طور پر ہمارے ہاتھ باندھ دیئے ہیں، حکومت ہمیں ہمارے اپنے فنڈز استعمال کرنے کی بھی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ میئر ملتان چوہدر ی نوید آرائیں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن ملتان کو حکومت کسی قسم کے فنڈز جاری نہیں کررہی ہے، شہباز شریف کے دور میں جو فنڈز جاری کیے گئے تھے وہ بھی استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے، اس کی وجہ سے عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے میں ہمیں مشکلات کا سامنا ہے، تبدیلی سرکار کے بعد سے نہ ہمارے پاس ویسٹ مینجمنٹ ہے نہ پی ایچ اے نہ واسا ہے۔میئر فیصل آباد عبدالرزاق ملک نے کہا کہ نگراں حکومت کے وقت سے ہی ہمیں پنجاب حکومت سے فنڈز نہیں مل رہے ہیں، ہمارے جو ٹینڈرز ہوگئے تھے وہ بھی کینسل کردیئے گئے ہیں، فیصل آباد جیسا خوبصورت شہر کھنڈرات کا نمونہ پیش کررہا ہے۔میئر سرگودھا ملک اسلم نوید نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے روٹین کے ترقیاتی کام اور عوام کے بنیادی مسائل کے حل کیلئے بھی فنڈز روک دیئے ہیں، شہباز شریف نے 2018ء میں ایک ارب 25کروڑ روپے سٹی پیکیج کا دیا تھا جو پنجاب حکومت کے پاس موجود ہے اگر وہ جاری کردیا جائے تو ہمیں ان سے پیسے مانگنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ میئر گوجرانوالہ شیخ ثروت اکرام نے کہا کہ حکومت نے آٹھ ماہ سے ہمارے ترقیاتی فنڈز بند کیے ہوئے ہیں، گلی محلے ٹوٹ پھوٹ کا شکار اور اسٹریٹ لائٹس بند ہوچکی ہیں، ترقیاتی فنڈز بند ہونے کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں مزدور بیکار بیٹھے ہیں۔میئر سیالکوٹ توحید اختر چوہدری نے کہا کہ سیالکوٹ میں سیوریج کے نظام اور پینے کے صاف پانی کیلئے کام کرنے ہیں، چار ماہ سے ہمارا پی ایف سی ایوارڈ روکا ہوا ہے نہ ہی سیالکوٹ میں کوئی ترقیاتی کام کرنے دیا جارہا ہے۔ میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئےمزید کہا کہ نیب چاہتی ہے کہ آصف علی زرداری کو ضمانت نہ ملے ، نیب نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ آصف زداری کی درخواست ضمانت منظور نہ کرے، نیب نے موقف اختیار کیا ہے کہ آصف زرداری عدالت کو گمراہ کررہے ہیں، نیب کا کہنا ہے کہ آصف زرداری شواہد کو ٹیمپر کرسکتے ہیں اس لئے ان کی گرفتاری ضروری ہے،سابق صدر کی درخواست ضمانت کا معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہے اور عدالت انہیں 29اپریل تک عبوری ضمانت دے چکی ہے،نیب نے اپنے جواب میں پارک لین کیس کے علاوہ بلٹ پروف گاڑیوں سے متعلق کیس کی تفصیلات بھی بتائیں، نیب نے جواب میں لکھا کہ متحدہ عرب امارات اور لیبیا سے صدر پاکستان کو تین بلٹ پروف گاڑیاں تحفے میں پیش کی گئیں، قانون کے مطابق یہ گاڑیاں سرکاری ملکیت تھیں، آصف زرداری نے سابق وزیر یوسف رضا گیلانی کے ساتھ ملی بھگت سے یہ گاڑیاں حاصل کیں، نیب کے مطابق توشہ خانے سے گاڑیوں کے حصول کیلئے غیرقانونی رعایت حاصل کی گئی، ان گاڑیوں کیلئے ڈیوٹی کی ادائیگی جعلی اکاؤنٹس سے کی گئی، نیب نے دعویٰ کیا کہ آصف زرداری کو بیس مارچ کو سوالنامہ دیا گیا مگر انہوں نے ابھی تک جواب جمع نہیں کروایا۔

تازہ ترین