لاہور، راولپنڈی (نمائندہ جنگ)پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے شہبازشریف کی صاحبزادی کے گھر پر نیب کی چڑھائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چادر اور چاردیواری کو صرف بزدل پامال کرتے ہیں،مائیں، بہنیں اور بیٹیاں سانجھی ہوتی ہیں ،عمران خان سیاسی میدان میں لڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتے،بہادر لو گ اداروں میں چھپ کر وار نہیں کرتے، عمران خان نے سیاست کو تنگ نظری سے آلودہ کردیا ہے ۔دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری نے نیب کی جانب سے فراہم کئے گئے 55سوالات پر مشتمل سوالنامہ کے تحریری جوابات دے دیئے۔ جس میں کہاگیا ہے کہ میرا اور بلاول بھٹو کا نیب کے بیان کردہ پیرتھینون پرائیویٹ لمٹیڈ کمپنی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ تحریری جوابات نیب راولپنڈی کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے حوالہ کر دیئے گئے ہیں ۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ پارک لین کمپنی کیس پر نیب کا دائرہ اختیار نہیں۔ نیب قانون کے مطابق نجی کمپنی کے معاملات پر نیب کارروائی نہیں کر سکتا۔ آصف علی زرداری نے بلٹ پروف لگژری گاڑیوں کے کیس اور پارک لین کمپنی کیسز میں نیب کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا ہے۔جبکہ آصف زرداری نے اپنے جواب میں کچھ تفصیلات بھی شیئر کی ہیں۔آصف زرداری نے بتایا ہے کہ انہوں نے 1989صدرالدین ہاشوانی سے پارک لین کمپنی خریدی تھی اور اس کا تمام ریکارڈ ایس ای سی پی کے پاس رجسٹرڈ ہے۔ وہ25 فیصد کے شیئر ہولڈر تھے۔ ایس ای سی پی کے پاس سالانہ ریکارڈ جمع کروایا جاتا ہے اور انہوں نے اپنے گوشواروں میں بھی اس کمپنی کا ذکر کیا تھا۔ آصف علی زدراری نے جواب میں کہا ہے کہ میں نے جو کاغذات مامزدگی جمع کروائے تھے ان میں بھی ان کمپنیز کا ذکر موجود ہے ۔جواب میں کہا گیا کہ بلاول بھٹو زرداری بھی اس کمپنی میں 25فیصد شیئر ہولڈر ہیں۔ جواب میں آصف زرداری نے کہا ہے کہ نیب نے الزام لگایا کہ پیرتھینون پرائیویٹ لمٹیڈ کمپنی کے ذریعہ میں نے نیشنل بینک اور سمٹ بینک سے ڈیڑھ ارب روپے کا قرض لیا ، میں اس کمپنی کو نہیں جانتا۔ آصف زرداری نے بھی بتایا ہے کہ ان کے ساتھ اقبال میمن، رحمت اللہ حبیب، محمد یونس قدوائی اور الطاف حسین بھی شیئرہولڈر تھے۔آصف علی زرداری نے جواب میں کہا ہے کہ انہوں نے 2008 میں صدر بننے سے قبل کمپنی ڈائریکٹرشپ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔