• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’مہنگائی کے ذمہ دار شریف اور زرداری خاندان ہیں‘

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مہنگائی کے ذمہ دار شریف اور زرداری خاندان ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہزاد اکبر اور حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں فواد چوہدری نے مہنگائی کے ساتھ ڈالر کے عدم استحکام کی ذمہ داری بھی شریف اور زرداری خاندان پر ڈال دی۔

انہوں نے کہا کہ آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس شروع ہوتے ہی شہباز شریف کے اہلخانہ بیروں ملک جانا شروع ہوگئے،پہلے داماد علی عمران،پھر بیٹے سلمان شہباز،اس کے بعد اہلیہ نصرت شہباز اپنی بیٹیوں کے ہمراہ چلی گئیں۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ شہباز شریف نے تہمینہ درانی کے لیے 3 اپارٹمنٹس خریدے، جن کے پیسے ٹی ٹی کے ذریعے نصرت بی بی کے اکاونٹ میں آئے، رقم بھیجنے والوں میں پنڈ دادن خان میں پاپڑ بیچنے والا منظور نامی شخص بھی شامل ہے ۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ شہباز شریف نے لندن میں 2 گھر ظاہر کیے لیکن یہ نہیں پتا کہ اس کی رقم کہاں سے آئی؟ اگر نیب ان سے سوال نہیں کرے گا تو نیب سے پوچھا جائیگا کہ کیا ان سے تحقیقات نہیں کی تھیں؟

ان کا کہنا تھا کہ اکنامک ہٹ مین اسحاق ڈار کی خدمات لی گئیں اور انھوں نے جعلی اکاونٹس بنائے،یہ رقم پاکستان سے باہر بھیجی گئی جس کے بعد ٹی ٹی کرکے یہ رقم شریف خاندان کے 40 افراد کے نام واپس آئے۔

وفاقی وزیر یہ بھی کہا کہ مشرف صاحب کی تحقیقات جاری نہیں رہ سکی اور شریف خاندان کو این آر او مل گیا،1 ارب 16 کروڑ 26 لاکھ کی رقم نواز شریف کو ٹی ٹی کے ذریعے لندن سے بھیجی گئی،ہل میٹل میں بھی ایسا ہی ہوا، پہلے رقم پاکستان سے باہر گئی اور پھر واپس آئی۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حدیبیہ مل کی قیمت ساڑھے 9 کروڑ  تھی، اچانک اس میں 81 کروڑ روپے آگئے،اس پر تحقیقات شروع ہوئیں تو پتا چلاکہ میاں شریف کمپنی کے مالک اور ان کی اہلیہ، حسین نواز حمزہ شہباز، مریم نواز سمیت کئی اس کے بینیفشری تھے۔

انہوں نے کہا کہ 1985 میں نوازشریف وزیراعلیٰ اور 1990 میں وزیراعظم بنے، پاکستان میں کرپشن کی داغ بیل شریف خاندان نے رکھی، 1992ء میں اکنامک ریفارم ایکٹ لایا گیا اس میں ایک شرط رکھی گئی کہ باہر سے آنیوالے پیسے پر سوال نہیں ہوگا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آصف زرداری اس معاملے میں تھوڑی جدت لائے اور اپنا پورا بینک خرید لیا،مالی ڈرائیور، فالودہ والے کے نام پر اکاونٹ کھل گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی تحقیقات میں 32 اکاونٹس سامنے آئے، بلاول بھٹو کے اخراجات، ایان علی کے ٹکٹس، بختاور کی سالگرہ کے اخراجات ان ہی 32 اکاونٹس سے ادا کیے گئے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ سندھ کے عوام کا پیسا زرداری اینڈ کمپنی نے ان اکاونٹس کے ذریعے استعمال کیا۔

بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ نیب تحقیقات کرکے اپنی ڈیوٹی پوری کر رہی ہے،نیب شہباز شریف کی بیٹیوں سے سوال کرنے کا اختیار تو رکھتی ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ مشتاق چینی والے کی 60 کروڑ روپے کی ٹی ٹی پکڑی گئی،پہلے کسی بندے کو گرفتار کرکے تفتیش کی جاتی تھی، یہاں تو صرف دستاویزات ہیں۔

شہزاد اکبر نے وضاحت کی کہ فواد چوہدری کا بیان نیب کے خلاف نہیں تھا۔

تازہ ترین