ملتان (نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت گرانا مسائل کا حل نہیں ‘ ہمیں بھی پانچ سال ملنے چاہئیں ‘وزیر خزانہ اسد عمر سمیت کوئی بھی راتوں رات مسائل حل نہیں کرسکتا‘اپوزیشن اپنی باری کیلئے اگلے پانچ سال انتظار کرے‘تحریک چلانا اپوزیشن کا حق ہے لیکن جمہوریت ڈی ریل کرنیکی سازش نہ کریں‘پانچ سال کے بعد عوام جو فیصلہ کریں گے وہ قبول ہوگا‘کچھ قوتیں پورس کے ہاتھی ہیں‘قرضوں کا بوجھ بہت زیادہ ہے‘اسحاق ڈار نے ڈالر مصنو عی طریقے سے روکے رکھا ‘معیشت میں بہتری آنا شروع ہوچکی ہے‘ انشاء اللہ برآمدات اورسرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہو گا‘مسائل سابق حکومت سے ورثے میں ملے ، انشاء اللہ قابو پالینگے‘ توقع ہے نیب بغیر رعایت اور دباؤ کے کرپشن فری پاکستان کی منزل کی جانب بڑھتا چلا جائیگا‘ 19 مئی تک بھارت میں انتخابات کا سلسلہ جاری رہے گا لہذا تب تک پاکستان کومحتاط رہنے کی ضرورت ہے ۔ اتوار کو یہاں میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی کا کہناتھاکہ تحریک انصاف کی 8ماہ کی حکومت کومعاشی بحران کا ذمے دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا ‘ یہ چیلنج سابقہ حکومت سے ورثے میں ملا ہے، اس چیلنج پر قابو پانا ہماری ذمے داری ہے ‘ اگر حکومت گرانا مسئلے کا حل ہوتا تو کوئی حکومت چل نہیں سکتی تھی‘ہمیں توقع ہے کہ نیب کرپشن کے تدارک کیلئے ہماری مدد کرے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ کرپٹ عناصر کا تعلق چاہے کسی بھی جماعت سے کیوں نہ ہو، ان کی بیخ کنی ہونی چاہیے اور جو طبقہ پاکستان کے خزانے کا نقصان پہنچا چکا ہے اس کا احتساب ہونا چاہیے‘نیب سے قوم توقع کرتی ہے کہ وہ بغیر رعایت اور دباؤ کے کرپشن فری پاکستان کی منزل کی جانب بڑھتا چلا جائے گا‘ اگر بھارت غیرذمے دارانہ بیان بازی کرے گا تو کوئٹہ دھماکے کے بعد پاکستان کو ایسا نہیں کرنا، ہمیں سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرنی بلکہ ہمیں تحقیق کرنی ہے اور اس نتیجے پر پہنچنا ہے کہ کہیں کوئٹہ میں رونما ہونے والے اس المناک واقعے کوئی دہشت گردی، فرقہ واریت یا بیرونی ہاتھ تو نہیں،ہم تحقیق کے بعد بات کریں گے، بھارت کا رویہ نہیں اپنائیں گے۔ایک سوال پرانہوںنے کہاکہ ٹرین مارچ کریں، سندھ مارچ کریں پنجاب آئیں یہ بلاول کا سیاسی حق ہے،کچھ قوتیں ہیں جو پورس کے ہاتھی ہیں‘بیورو کریسی کا کام حکومت کی پالیسی پر عمل کرنا ہے۔