• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّف:میاں محمّد بخش ؒ

کھوج کار، مدوّن:چوہدری محمّد اسمعٰیل چیچی

صفحات: 288،قیمت: 500 روپے

ناشر:روزن پبلشرز، گجرات

چوہدری محمّد اسمعٰیل چیچی کی یہ کتاب دیکھ کر بے ساختہ شفیع عقیل(مرحوم) کی یاد آ گئی۔ وہ ابتدائی وقت سے روزنامہ جنگ سے وابستہ ہوئے اور اپنے قلم سے اُردو اور خاص طور پر علاقائی ادبیات کے فروغ کے لیے قابلِ قدر خدمات انجام دیں۔شفیع عقیل ہی دراصل روزنامہ جنگ میں’’ کتابوں پر تبصرے ‘‘کے بانی قرار دیے جا سکتے ہیں۔ تبصرہ نگار کی کم علمی کہ پاکستانی زبانوں کے گُل دستے کی ایک حسین زبان یعنی پنجابی سے ناواقفیت کے باعث صاحبِ کتاب کی اس محنتِ شاقّہ کا مناسب طور پر تعارف نہیں کروایا جاسکا۔ تاہم،یہ یقین ضرور ہے کہ پنجابی ادبیات سے دِل چسپی رکھنے والے اس تصنیف کو قدر کی نظر سے دیکھیں گے۔

توجّہ فرمائیے…!!

وہ کتب، جن پر تبصرہ نہیں کیا جاسکتا، مصنّفین و مرتّبین کی اطلاع کے لیے ذیل میں ان کی تفصیل شایع کی جارہی ہے۔

وہ کتب جن کی ایک جِلد موصول ہوئی

٭بلوچیہ (ماہنامہ رسالہ)، عبدالحکیم بلوچ٭العلم(سہ ماہی)، مجاہد بریلوی٭ شیرین لغاری عنبر ،شخصیت و فن، عبدالرحیم مرتضیٰ٭On the road of enternity، سیّد عباس حسین متقی٭Theory and practice of police corruption in pakistan police، سیف اللہ خالد٭Post-intance، حسن الامین٭ فکرِ اقبال کے روشن زاویئے، ڈاکٹر خالد معین٭عالمی ترجمان القران، پروفیسر خورشید احمد٭ مآثر رَحیمی، عبدالباقی نہاوندی٭ انٹرویوز، ہمارے خواب، ہمارا عزم، تحقیق و تدوین، سیّد محمّد ناصر علی٭ Interviews: The sound of baqai،سید محمد ناصر علی٭ میاں والی کی مزاحمتی تحریکیں، سیّد صادق حسین شاہ۔

جن کتب کے صفحات کی تعداد ایک سو سے کم ہے

٭تاریخ سنبھل، ارشد عبداللہ(23صفحات)٭ سرائیکی شعبے دئ کہانی، ظہور دھریجہ (64صفحات)۔

وہ کتب ،جو2018ء سے قبل شایع ہوئیں

٭شہرِ ہنر، ترتیب و تدوین، رشید بٹ، حمیرا اطہر(دسمبر2015ء)٭ ہمّت کے شناور، پروفیسرعفّت گل اعزاز (اگست2016ء)۔

تازہ ترین