شوبز کی دنیا میں جتنی بھی معروف شخصیات ہیں وہ اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ شوبز انڈسٹری میں اقرباء پروری کا رجحان موجود ہے۔ ہالی ووڈ ہو یا لالی ووڈ، یہ تاثر ہر انڈسٹری میں کسی نہ کسی طور پایا جاتاہے۔ تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ کچھ فنکار پیدائشی طور پر خصوصی صلاحیتوں کے مالک ہوتے ہیں اور یہی خصوصیات انھیں انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں دیگر فنکاروں کی بنسبت آسانی سے انٹری دلا دیتی ہے۔پاکستان میں ایسی کئی سیلیبرٹیز موجود ہیں، جنھوں نے شوبزبیک گراؤنڈ نہ ہونے کے باوجود اپنی محنت اور لگن سے اس شعبے میں اپنا مقام بنایا ہے۔
شوبز بیک گراؤنڈ
پاکستان کی اُبھرتی ہوئی خوبصورت اور باصلاحیت اداکارہ ’زارا نور عباس‘ ایسی شخصیت ہیں، جن کا تعلق پاکستان کی نامور اور بہترین اداکاراؤں سے ہے۔ تاہم اس کے باوجود زارا کی شوبز انڈسٹری میں انٹری ان کی اپنی محنت، شاندار اداکاری اور لگن کا نتیجہ ہے۔ اگر زارا کے مداحوں کی بات کی جائے تو ان میں سے اکثر کے علم میں یہ بات نہیں ہے کہ وہ اداکارہ اسماء عباس کی بیٹی جبکہ گلوکارہ، میزبان اور اداکارہ بشریٰ انصاری کی بھانجی اور معروف ادیب و صحافی احمد بشیر کی نواسی ہیں۔ ماڈلنگ کے ساتھ ساتھ زارا اپنی جاندار اور متاثر کن اداکاری سے مداحوں اور شوبز انڈسٹری میں لوگوں کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہیں۔
ابتدائی زندگی
زارا نور عباس 22مئی 1990ء کو لاہور میں پیدا ہوئیں اور اسی شہر میں انھوں نے اپنی تعلیم مکمل کی۔ زارا کو بچپن سے ہی سوئمنگ کرنے کا شوق تھا، انھوں نے 2006ء میں بھارت میں ہونے والے سوئمنگ مقابے میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ بعد میں انھوں نے لاہور کی ایک یونیورسٹی سے تھیٹر، فلم اور ٹیلی ویژن میں بی ایس آنرز کیا۔ آنرز کرنے کے بعد زارا بیرون ملک(امریکا) چلی گئیں اور وہاں فلم ڈائریکشن اور فلم میکنگ میں ڈپلوما کیا۔ امریکا میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد زارا کراچی منتقل ہوگئیں، جہاں سے انھوں نے اپنے شوبز کیریئر کا آغاز کیا۔
شوبز کیریئر
شوبز میں کیریئر کے آغاز کے حوالے سے زارا اپنے ایک انٹرویو میں کہتی ہیں،’’اگرچہ بچپن میں کئی ڈانس پلے میں کام کرچکی تھی، لیکن جب مجھے پہلی بار ایران میں ہونے والےشو کے لیے منتخب کیا گیا تو میرے والد نے مجھے اجازت دینے سے انکار کردیا۔ جس کے بعدمیں نے اپنی والدہ اسماء عباس کو منایا کہ وہ پاپا سے اس شو میں اداکاری کرنے کی اجازت دلوائیں۔ میرے والد نے شو میں اداکاری کے لیے اجازت دینے کی یہ شرط عائد کی کہ ایسا تب ہی ممکن ہے جب میں حجاب پہننے پر غور کروں‘‘۔ زارا نے رضامندی ظاہر کی اور ایران چلی گئیں۔
زارا نے شوبز میں کیریئر کا آغاز بطور فیشن ڈیزائنر کیا، وہ اپنا ذاتی برانڈچلا رہی ہیں۔ اس برانڈ کے تحت وہ اپنے کسٹمرزکے لیے آرام دہ اور خوبصورت آؤٹ فٹ تیار کرتی ہیں۔ زارا نور عباس نے 2016ء میں مرکزی کردار کے ذریعے ڈرامہ انڈسٹری میں ڈیبیو کیا۔ اس کے بعد فیشن ڈیزائننگ پر توجہ دینے کے لیے انھوں نے کچھ عرصہ اداکاری سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔ 2017ء کے وسط میں انھوں نے ایک بار پھر اداکاری شروع کی۔ ان دنوں جیو ٹی وی پر زارا کا سپر ہٹ ڈرامہ ’قید‘ پیش کیا جارہا ہے ۔
فلم انڈسٹری میں انٹری
زارا کے مداحوں کے لیے یہ خبر کسی دھماکے سے کم نہیں کہ وہ دو پاکستانی فلمیں سائن کرچکی ہیں۔ ایک فلم میں زارا اپنے شوہر اسد صدیقی کے مدمقابل پہلی مرتبہ جلوے بکھیریں گی۔
ازدواجی زندگی
2014ء میں زارا اپنے آبائی شہر لاہور میں ازدواجی رشتے میں بندھیں لیکن یہ رشتہ چند سال ہی قائم رہ سکا اور بالآخر 2017ء میں دونوں میں علیحدگی ہوگئی۔ اس کے کچھ عرصے بعد ہی زارا نے پاکستانی اداکار اسد صدیقی کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کی تصدیق کی۔ اسد صدیقی نامور اداکار عدنان صدیقی کے بھانجے ہیں، ان کی پہلی شادی ڈیزائنر ماہم بابر سے ہوئی تھی لیکن دونوں میں جلد ہی علیحدگی ہوگئی تھی۔ زارا عباس اور اسد صدیقی نے 2017ء میں باقاعدہ منگنی اور پھر شادی کرلی۔ شادی کی تمام تر تقاریب شاندار اور عالیشان انداز میں منعقد کی گئیں، جس میں شوبز کی کئی مقبول شخصیات نے شرکت کی۔