اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے شہبازشریف سے مبینہ رابطوں اور شریف برادران کی جانب سے ماضی کی تلخیاں بھلا کر مل کر آگے بڑھنے کی پیشکش کی اطلاعات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میری طرف سے کوئی پیشکش نہیں ہوئی، شہبازشریف سے نہ تو رابطہ ہوا ہے اور نہ ہی کوئی امکان ہے،عمران نیک نیتی سے مشکل حالات کا سامنا کر رہے ہیں، ہم ان کی حمایت کر تے ہیں۔ چودھری شجاعت حسین نے میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا کہ نوازشریف کے وزیراعظم بننے کے بعد اجلاس میں جب ان کی خوشامد کی جا رہی تھی تو میں نے کھڑے ہو کر ان کو کہا تھا کہ وہ (۱) منافقت سے پرہیز کریں، (۲) چاپلوسوں سے دور رہیں (۳) ان میں ’میں‘ نہیں آنی چاہئے لیکن افسوس ہے کہ تینوں میں سے میرے کسی مشورہ پر عمل نہیں کیا گیا اور آج وہ یہ دن دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افہام و تفہیم کی باتیں کرنے سے پہلے شہبازشریف اور ان کے بھائی نوازشریف کو بھی چاہئے کہ وہ نواز شریف کو دئیے گئے میرے پہلے مشورہ ’’منافقت سے پرہیز‘‘ پر عمل کریں۔ چودھری شجاعت حسین نے عمران خان کے بارے میں ایک سوال پر کہا کہ وہ نیک نیتی سے مشکل حالات کا سامنا کر رہے ہیں، ہم ان کی حمایت کر رہے ہیں اور ملک کو درپیش اقتصادی مشکلات، مہنگائی اور بیروزگاری کے خاتمہ کیلئے سب کو ان کا ساتھ دینا چاہئے۔