• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

والد کا نام ہٹا کربنت پاکستان لکھوانا شرعاً درست نہیں،اسلامی نظریاتی کونسل

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنے اجلاس میں بنت پاکستان(تطہیر فاطمہ) کیس کے بارے میں اپنے فیصلے کی توثیق کے بعد اسے وزارت قانون کو ارسال کردیا ہے۔ کونسل کے فیصلے کے مطابق والدین کے بارے میں علم ہونے کے باوجود ان کے علاوہ کسی اور کی طرف اپنی نسبت کرنا جائز نہیں ہے۔ لہٰذا زیر غور مسئلہ میں والد کا نام ہٹا کر’’بنت پاکستان‘‘ لکھوانا شرعاً درست نہیں اس طرح کی کوششوں کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔ یاد رہے کہ تطہیرفاطمہ نامی لڑکی نے سپریم کورٹ میں درخواست دی تھی کہ میرے نام کی تمام سرکاری دستاویزات میں میرے حقیقی والد ’’شاہد ایوب‘‘ کا نام ہٹا دیا جائے اور اس کی جگہ ’’بنت پاکستان‘‘ لکھ دیا جائے یعنی تطہیرفاطمہ بنت پاکستان لکھا جائے۔ اس کیس کے بارے میں اس سے قبل میڈیا میں بہت سی رپورٹیں آچکی ہیں۔ چونکہ اس کیس کا تعلق قانون اور شریعت دونوں سے تھا اس لیے کونسل نے ازخود اس پر غوروخوض کے بعد شرعی مؤقف واضح کیا۔
تازہ ترین